گورنر کی تجویز بے اثر، رعایتی شرح پر ادویات کی سربراہی کا مطالبہ
حیدرآباد: کورونا کے کسیس میں اضافہ کے پیش نظر غریب اور متوسط طبقات کی جانب سے کورونا علاج کو آروگیہ شری کے تحت شامل کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے ۔ حکومت نے اس سلسلہ میں تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا لیکن کارپوریٹ ہاسپٹلس آروگیہ شری اسکیم کے تحت کورونا کے علاج سے انکار کر رہے ہیں۔ گورنر ٹی سوندرا راجن سے ویڈیو کانفرنس کے دوران خانگی اور کارپوریٹ ہاسپٹلس کے انتظامیہ نے کہا کہ کورونا جیسے مرض کے لئے آروگیہ شری کے تحت علاج کرنا ممکن نہیں ہے کیونکہ اسکیم کے تحت حکومت کی جانب سے رقومات کی پابجائی نہیں کی جارہی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ گورنر نے ہاسپٹلس کے نمائندوں کو مشورہ دیا کہ وہ غریب مریضوں کا خیال کرتے ہوئے سرکاری شرحوں پر علاج کریں اور آروگیہ شری کارڈ کو قبول کیا جائے۔ اس تجویز سے ہاسپٹلس کے نمائندوں نے اتفاق نہیں کیا ۔ ویڈیو کانفرنس میں چیف سکریٹری سومیش کمار اور اسپیشل چیف سکریٹری ہیلت شانتی کماری موجود تھے۔ ہاسپٹلس کے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مریضوں کے علاج کیلئے ادویات کافی مہنگی ہیں ، لہذا حکومت کو رعایتی شرحوں پر ہاسپٹلس کو ادویات فراہم کرنی چاہئے۔ ادویات کی زائد قیمتوں کے سبب ہاسپٹلس کے بلز میں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت نے جو پیاکیج فراہم کیا تھا ، اس کے تحت قیمتی ادویات شامل نہیں ہیں۔ گورنر نے ریاست میں کورونا مریضوں کے موثر علاج کیلئے پلازما بینک کے قیام کی تجویز پیش کی ۔ انڈین کونسل فار میڈیکل ریسرچ سے اس سلسلہ میں اجازت ضروری ہے۔ گورنر نے میڈیکل کالجس اور ہاسپٹلس میں بستروںکی تعداد میں اضافہ کا مشورہ دیا۔