کورونا کراس ورڈ : وباء کو فرقہ وارانہ رنگ دینے ہندی اخبار ’دینک بھاسکر ‘کی کوشش

   

نئی دہلی ۔ 9 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام) ویب سائٹس نیوز ایجنسی ’’ دی وائر‘‘ نے ایک رپورٹ شائع کی ہے کہ ہندی کے اخبار ’’ دینک بھاسکر‘‘ نے دہلی کے نظام الدین مرکز میں تبلیغی جماعت کے اجتماع کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کی شان میں مداح سرائی کی ہے ۔ کورونا کراس ورڈ شائع کرتے ہوئے قارئین سے سوالات حل کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے ۔ اس کراس ورڈ میں پوچھے جانے والے سوالات سراسر فرقہ وارانہ نوعیت کے ہیں ۔ ملک میں تبلیغی جماعت کو نشانہ بنانے اور عوام میں نفرت پیدا کرنے کیلئے اس طرح کی کوشش کی جارہی ہے ۔ عوام اگر یہ سمجھتے ہیں لاک ڈاؤن کے دوران سوالات کو حل کرنا ایک مشغلہ ہے تو یہ ٹھیک ہے لیکن دینک بھاسکر نے اش مشغلہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی ہے ۔ ہندوستان میں کورونا وائرس کی وباء کو مزید فرقہ وارانہ بناتے ہوئے اس اخبار نے 7اپریل کو کراس ورڈ شائع کیا ۔ اس میں تبلیغی جماعت کے گروپ کے رول پر سوالات اٹھائے ہیں اور کورونا وائرس سے نمٹنے وزیراعظم نریندر مودی کی کوششوں کی ستائش کی گئی ہے ۔ سوالات اس طرح ہیں ’’ ملک میں کونسی جماعتیں کورونا وائرس کے کیسوں کو پھیلانے کیلئے مجرمانہ غفلت کا شکار ہوئی ہیں ‘‘ (4,3)۔ ’’ دہلی میں اسلامی اسوسی ایشن کا سربراہ کون ہیں جس نے ہزاروں افراد کو جمع کیا تھا ‘‘ (3,2) ۔ ’’ دہلی میں کونسی عمارت کو ہزاروں افراد کے جمع ہونے کے بعد مہربند کیا گیا ہے ‘‘ ۔