نئی دہلی : بہوجن سماج پارٹی کے رہنما اور رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے اپنے پارلیمانی حلقہ امروہہ میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے حوالہ سے وزیر اعظم نریندر مودی کو آگاہ کیا ہے ، اور ان سے مدد کی اپیل کی ہے ۔اترپردیش کے امروہہ سے لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ کنور دانش علی نے آج اس سلسلے میں وزیر اعظم کو ایک خط لکھا ہے ۔ انہوں نے اپنے پارلیمانی حلقہ امروہہ میں کورونا وائرس سے پیدا ہونے والی انتہائی سنگین صورتحال کی طرف وزیراعظم مودی کی توجہ مبذول کرواتے ہوئے فوری کارروائی اور مدد کا مطالبہ کیا ہے ۔ امروہہ لوک سبھا حلقہ کے عوام کوویڈ۔19 وبا کی گرفت میں ہیں۔ یہ بیماری ایک گاؤں سے دوسرے گاؤں تک پھیل چکی ہے ، لیکن اس بیماری سے نمٹنے کیلئے ادویات ، بستر ، آکسیجن اور دیگر طبی سہولیات کی بہت بڑی قلت ہے ۔ طبی سہولیات کی شدید کمی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں حلقہ کے نمائندے کی حیثیت سے لوگوں کے دکھوں کو دیکھ کر وہ بہت غمزدہ ہیں ۔ ضلعی انتظامیہ اپنے حلقہ کے عوام کو ریلیف دینے اور ان کی جان بچانے میں بے بسی کا اظہار کررہی ہے۔ بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ نے خط میں وزیر اعظم مودی سے کہا ہے کہ اس بحران کے دوران میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ 2020 ء میں ملک میں کورونا وبا کی پہلی لہر کے دوران میں نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ بھی وزیر اعظم کیئرز فنڈ میں دیدی ۔اس کے مطابق ، فنڈز سے متعلق ایم پی ایل اے ڈی اسکیم کے تحت سال 2020-21 اور 2021-22 پر امروہہ میں پابندی عائد کی گئی تھی جس کا مقصد کوویڈ19 سے لڑنے اور امروہہ سمیت پورے ہندوستان میں طبی سہولیات کی فراہمی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان کے پارلیمانی حلقہ میں وزیر اعظم کیئرز یا ایم پی ایل اے ڈی اسکیم کی رکھی رقم کے ساتھ ان کے پارلیمانی حلقے میں آج تک کوئی قابل ذکر طبی سہولت فراہم نہیں کی گئی ہے ۔ اس کی وجہ سے میرے حلقہ کے عوام کو وبائی بیماری کے اس بحران میں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور بنیادی طبی سہولیات کی عدم فراہمی کے سبب انہیں ناگہانی موت کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔