محمد علی شبیر کا دعویٰ ، برقی اور آبرسانی بلز معاف کرنے کامطالبہ
حیدرآباد۔/26 مئی، ( سیاست نیوز) قانون ساز کونسل کے سابق اپوزیشن لیڈر محمد علی شبیر نے چیف منسٹر سے مطالبہ کیا کہ وہ دو ماہ طویل لاک ڈاؤن کے نتائج سے عوام کو واقف کرائیں کیونکہ لاک ڈاؤن سے غریب عوام کو تو کوئی راحت نہیں ملی اور نہ ہی کورونا کیسس میں کمی آئی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے محمد علی شبیر نے کہا کہ 60 دن تک سختی کے ساتھ لاک ڈاؤن پر عمل کرتے ہوئے کے سی آر یہ تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ تلنگانہ کورونا سے پاک ہوجائیگا۔ انہوں نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ معیشت کا احیاء بعد میں بھی ہوسکتا ہے اور حکومت عوامی زندگی بچانے کو ترجیح دیتی ہے یہی وجہ ہے کہ لاک ڈاؤن کے ذریعہ عوام کو گھروں میں رہنے کی ہدایت دی گئی۔ اب جبکہ لاک ڈاؤن کا تجربہ ناکام ہوگیا چیف منسٹر نے معیشت کو بچانے کے نام پر تجارتی سرگرمیوں کی اجازت دے دی جبکہ کورونا کے کیسس میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ محمد علی شبیر نے سوال کیا کہ آیا لاک ڈاؤن کے نفاذ کا فیصلہ درست تھا یا پھر تجارتی سرگرمیوں کو بحال کرنے کا فیصلہ درست ہے؟ ۔ ایک طرف لاکھوں افراد روزگار سے محروم ہوگئے اور غریب خاندان فاقہ کشی کا شکار ہوگئے تو دوسری طرف کورونا کے کیسس میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ کوویڈ۔19 سے نمٹنے کے نام پر چیف منسٹر ریلیف فنڈ میں بھاری عطیات وصول کئے گئے۔ اس رقم کو غریب اور متوسط طبقات کے برقی اور آبرسانی بلز پر خرچ کرتے ہوئے عوام کو راحت پہنچانی چاہیئے۔محمد علی شبیر نے کہا کہ عوام برقی اور آبرسانی بلز کی ادائیگی کے موقف میں نہیں ہیں لہذا یہ بلز فی الفور معاف کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔