کورونا کیسوں میں اضافہ کے علاقوں کو کنٹونمنٹ زون قرار دینے پر غور

   

آئندہ دو دنوں میں علاقوں کی نشاندہی کے بعد فیصلہ متوقع

حیدرآباد: دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں ہورہے اضافہ کو دیکھتے ہوئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے دوبارہ شہر کے ان علاقوں کو کنٹونمنٹ زونس میں تبدیل کرنے کے سلسلہ میں اقدامات پر غور کیا جا رہاہے جہاں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد زیادہ ہے۔جی ایچ ایم سی کی جانب سے فراہم کی جانے والی اطلاعات کے مطابق شہر حیدرآباد میں فی الحال گولکنڈہ ‘چندرائن گٹہ‘ ملک پیٹ ‘ شیرلنگم پلی ‘چنتل بستی‘ایل بی نگر‘حمایت نگر ‘ کوکٹ پلی ‘ جیڈی میٹلہ کے علاوہ دیگر علاقہ کورونا وائرس ہاٹ اسپاٹ بنے ہوئے ہیں۔ عہدیدارو ںنے دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں دوبارہ کنٹونمنٹ زون کی تیاری کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئندہ دو یوم میں ایسے علاقوں کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں کنٹونمنٹ زون بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے جن علاقوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد زیادہ ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ہاٹ اسپاٹس کے سلسلہ میں عہدیداروں نے بتایا کہ مذکورہ ہاٹ اسپاٹس میں مریضوں کی تعداد میں ہونے والے اضافہ کو دیکھتے ہوئے ان علاقو ںکی نشاندہی کی گئی ہے ۔کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے دور میں جس طرح سے شہر کے ان علاقوں کو کورونا وائرس ہاٹ اسپاٹ اور کنٹونمنٹ زون میں تبدیل کیا گیا تھا جن علاقوں میں متاثرین کی تعداد زیادہ ریکارڈ کی گئی تھی۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے علاوہ محکمہ پولیس کی جانب سے آئندہ ایک ہفتہ کے دوران دونوں شہروں حیدرآباد وسکندرآباد میں ماسک کے لزوم کے متعلق شہریوں میں شعور اجاگر کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور جی ایچ ایم سی کے انفورسمنٹ عہدیدارو ںکو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ ماسک کے لزوم کی پابندی نہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی کو یقینی بنائیں تاکہ کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات اور رہنمایانہ خطوط پر عمل آوری کی جاسکے۔شہر حیدرآباد میں کورونا وائرس ہاٹ اسپاٹس اور کنٹونمنٹ زونس کی تشکیل کی صورت میں ان علاقوں میں مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کئے جانے والے رہنمایانہ خطوط پر سختی سے عمل آوری کے امکانات کا بھی مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے جائزہ لیا جا رہاہے اور کہا جا رہاہے ۔