کورونا کیسیس میں کمی کے باوجود ہاسپٹلس میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ!

   

ریاست میں 10,203 سرگرم کیس ، 44.74 فیصد آکسیجن بیڈس پر اور 34.20 فیصد آئی سی یو میں زیر علاج یں
حیدرآباد ۔ 16 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : ریاست میں کورونا کا اثر کم دکھائی دے رہا ہے ۔ مگر کورونا سے متاثر ہو کر ہاسپٹلس میں شریک ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے ۔ محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ بلیٹن میں بتایا گیا ہے کہ فی الحال ریاست میں ( سرگرم ) ایکٹیو کیسیس کی تعداد 10,203 ہے ۔ جن میں 4034 افراد یعنی تقریبا 40 فیصد عوام ہاسپٹلس میں زیر علاج ہیں ۔ کورونا کا اثر ریاست میں شدت اختیار کرنے کے دوران ہاسپٹلس میں 35 فیصد سے کم لوگ زیر علاج تھے ۔ فی الحال کورونا کی یہ صورتحال تشویش پیدا کررہی ہے ۔ کورونا کی دوسری لہر میں آکسیجن بیڈس کی بہت زیادہ ڈیمانڈ تھی ۔ محکمہ صحت کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ فی الحال ہاسپٹلس میں شریک ہونے والے آکسیجن بیڈس پر زیادہ تر زیر علاج ہیں ۔ ریاست میں سرکاری و خانگی ہاسپٹلس میں جملہ 55,442 بیڈس ہیں اور 4034 کورونا متاثرین ہاسپٹلس میں زیر علاج ہیں ۔ 1805 افراد یعنی 44.74 فیصد عوام آکسیجن بیڈس پر زیر علاج ہیں ۔ آئی سی یو بیڈس پر 1380 یعنی 34.20 فیصد متاثرین زیر علاج ہیں ۔ عام بیڈس پر 849 یعنی ( 21.04 ) فیصد افراد زیر علاج ہیں ۔ ریاست میں کورونا کے روزانہ ایک لاکھ سے زائد ٹسٹ کیے جارہے ہیں ۔ محکمہ صحت کی جانب سے اس کا اعلان کیا جارہا ہے ۔ جس میں اوسطاً ایک فیصد سے کم کورونا کے کیسیس درج ہورہے ہیں ۔ خانگی مراکز میں کئے جانے والے ٹسٹوں کی تفصیلات حکومت کو دستیاب نہ ہونے کی شکایتیں ہیں ۔ ساتھ ہی خانگی ہاسپٹلس میں علاج کرنے والوں کی عہدیداروں کو اطلاعات وصول نہ ہونے کے الزامات ہیں ۔ کورونا کا علاج کرانے کے لیے متاثرین ہاسپٹلس میں شریک ہونے کے باوجود اس کی ویب سائیٹ میں تفصیلات درج نہیں ہورہی ہے ۔ کورونا کی دوسری لہر گذشتہ ایک ماہ سے قومی سطح پر گھٹ رہی ہے تاہم دو تین دن سے اس میں مزید اضافہ ہونے کی مرکزی محکمہ صحت نے نشاندہی کی ہے ۔ چوکنا رہنے تمام ریاستوں کو احکامات جاری کئے گئے ہیں اور تیسری لہر کے لیے تیار رہنے اور تمام شعبوں کو مکمل تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ تلنگانہ کے محکمہ صحت نے پیڈیا ٹرک شعبہ کو متحرک کردیا ہے ۔ بچوں کے لیے 2 ہزار بیڈس کا انتظام کیا گیا ہے ۔ ماسک اور سنیٹائزرس کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کے لیے عوام میں شعور بیدار کیا جارہا ہے ۔۔