کورونا کیلئے سعودی عرب سے واپس ہونے والوں کو نشانہ بنانا افسوسناک،

   

خازن پردیش کانگریس نارائن ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔/30 مئی، ( سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی کے خازن جی نارائن ریڈی نے ریاست میں کورونا کیسس میں اچانک اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نارائن ریڈی نے کہاکہ ایک دن میں 169 کیسس منظر عام پر آئے جن میں مائیگرنٹ ورکرس اور بیرونی ممالک سے واپس ہونے والے افراد شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کیسس کی تفصیلات کے سلسلہ میں سعودی عرب سے واپس ہونے والوں کی بطور خاص نشاندہی کررہی ہے جو غیر ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے واپس ہونے والے بھی تلنگانہ کے شہری ہیں لہذا انہیں کورونا کے ذمہ دار کے طور پر پیش کرنا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ مائیگرنٹ ورکرس اور مقامی افراد کے علحدہ اعداد و شمار جاری کئے جارہے ہیں۔ حقیقت تو یہ ہے کہ تلنگانہ میں کورونا کی بے قابو صورتحال دکھائی دے رہی ہے اور حکومت مرض پر قابو پانے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ نارائن ریڈی نے کہا کہ کورونا پر قابو پانے کے بجائے چیف منسٹر پراجکٹس کے افتتاح، پوجا پاٹ اور یگنم میں مصروف ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ آیا چیف منسٹر کورونا کے بارے میں جان بوجھ کر عوام کو گمراہ کررہے ہیں یا چیف منسٹر خود موجودہ صورتحال سے اُلجھن کا شکار ہیں۔ 27 مئی کو چیف منسٹر نے کہا تھا کہ ریاست میں کورونا کی صورتحال تشویشناک نہیں ہے۔ جنتا کرفیو کے نفاذ کے وقت 22 مارچ کو تلنگانہ کے صرف 27 کیسس تھے۔ 68 دنوں میں لاک ڈاؤن کے باوجود کیسس کی تعداد بڑھ کر 2425 ہوچکی ہے۔ ایک ماہ کے دوران 1409 کیسس منظر عام پر آئے اور ایک ہفتہ میں 664 کیسس ریکارڈ کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر تلنگانہ میں صحیح تعداد میں ٹسٹ کئے جاتے تو کورونا کے مریضوں کی حقیقی تعداد کا پتہ چلتا۔ انہوں نے شبہ ظاہر کیا کہ تلنگانہ میں کورونا مریضوں کی تعداد 200 تا300 فیصد زائد ہے لیکن حکومت ٹسٹ کی اجازت دینے تیار نہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیف منسٹر کی اعانت کیلئے وبائی امراض کے ایک ماہر کا تقرر کیا جائے ۔ آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیدار وبائی صورتحال کے بارے میں صحیح رہنمائی نہیں کرسکتے۔ تلنگانہ میں فی الوقت 1000 وینٹلیٹرس بھی سرکاری اور خانگی سطح پر دستیاب نہیں ہیں۔ حکومت کو چاہیئے کہ کورونا کے کیسس میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے زائد وینٹلیٹرس کا انتظام کرے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں صحتیابی کی شرح بھی دیگر ریاستوں کے مقابلہ انتہائی کم ہے۔ چیف منسٹر نے ابتدا میں کورونا پر قابو پانے کیلئے لاک ڈاؤن کو درست قرار دیا لیکن اب انہیں عوام کی کوئی فکر نہیں اور وہ روزانہ رعایتوں میں اضافہ کررہے ہیں۔ نارائن ریڈی نے کونڈہ پوچما ساگر پراجکٹ کی افتتاحی تقریب میں لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیوں کا ذکر کیا اور کہا کہ چیف منسٹر عوام کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے کورونا سے نمٹنے کیلئے جنگی خطوط پر اقدامات کا مطالبہ کیا۔