کورونا کی امکانی تیسری لہر سے نمٹنے کیلئے حکومت

   

کی جانب سے 317 کروڑ خرچ کئے جائیں گے
حیدرآباد۔7 ۔جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے کورونا کی امکانی تیسری لہر سے نمٹنے کیلئے 317 کروڑ خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سرکاری دواخانوں میں ضروری میڈیکل انفراسٹرکچر سہولتوں کی فراہمی کے ذریعہ تیسری لہر سے نمٹنے کی تیاری ہے۔ ریاست بھر کے تمام سرکاری دواخانوں میں انفراسٹرکچر سہولتوں کو بہتر بنایا جائے گا۔ ہیلت ڈپارٹمنٹ نے 20,000 زائد بستروں کے انتظام کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میں سے 10,000 سرکاری دواخانوں میں دستیاب رہیں گے۔ یہ تمام اضافی بستر بچوں کے علاج کے لئے مختص کئے جائیں گے۔ کورونا کی دوسری لہر کے دوران حکومت نے دواخانوں میں 55442 بستروں کا اضافہ کیا تھا۔ بچوں کے علاج سے متعلق انفراسٹرکچرکے لئے 133.9 کروڑ کا بجٹ مختص کیا گیا ہے جس میں سے 122.34 کروڑ میڈیکل آلات کی خریدی کیلئے استعمال کئے جائیں گے۔ 1200 پڈیاٹرک آئی سی یو بیڈس کا اضافہ کیا جائے گا۔ سرجیکل آلات اور لائیف سیونگ ڈرکس کیلئے 7.88 کروڑ خرچ کئے جائیں گے۔ تلنگانہ میں کورونا کی دوسری لہر میں آکسیجن کی قلت کی صورتحال پیدا ہوئی جس کے بعد حکومت نے سرکاری اور خانگی دواخانوں کیلئے آکسیجن کی ذخیرہ اندوزی کی ہے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ امکانی تیسری لہر میں آکسیجن کی قلت پیدا نہیں ہوگی۔ حکومت نے 103 کروڑ کے خرچ سے سرکاری دواخانوں میں آکسیجن جنریشن پلانٹس قائم کئے ہیں۔ ان میں سے 51 پلانٹس ایک منٹ میں ایک ہزار لیٹر آکسیجن تیار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ 61 پلانٹس کی صلاحیت 500 لیٹر فی منٹ ہے۔ 133 سرکاری دواخانوں میں 17500 آکسیجن سے مربوط بستروں کا اضافہ کیا گیا جس پر 53.58 کروڑ روپئے خرچ ہوئے ہیں۔