کورونا کی شدت میں اضافہ ۔ ایک دن میں 872 نئے کیس

,

   

گریٹر حیدرآباد میں 713 رنگا ریڈی سے 107 پازیٹیو کیس ۔ 7 اموات ۔ جملہ مہلوکین کی تعداد 217 ہوگئی

حیدرآباد ۔ تلنگانہ اور گریٹر حیدرآباد کے حدود میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاو کا سلسلہ ہنوز جاری ہے اور متاثرین کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ درج کیا جا رہا ہے ۔ ج ایک دن میں تلنگانہ میں جملہ 872 نئے پازیٹیو کیس رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ صرف گریٹر حیدرآباد میں 713 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ ریاستی حکومت کی جانب سے آج جملہ 3,189 کورونا ٹسٹ کئے گئے جن میں 2,317 کی رپورٹ نیگیٹیو آئی ہے جبکہ 872 کیس پازیٹیو رپورٹ ہوئے ہیں۔ آج ایک دن میں کورونا انفیکشن کی وجہ سے سات اموات کی بھی اطلاع ہے جس کے نتیجہ میں اب تک مرنے والوں کی تعداد 217 ہوگئی ہے ۔ علاوہ ازیں آج ایک دن میں جملہ 274 مریضوں کو علاج اور صحتیابی کے بعد ڈسچارج کردیا گیا ہے اور اب تک ریاست بھر میں جملہ ڈسچارج کئے گئے مریضوں کی تعداد 4,005 ہوگئی ہے جبکہ مزید 4,452 مریض دواخانوں میں زیر علاج بتائے گئے ہیں۔ ریاست میں جملہ کورونا مریضوں کی تعداد 8,674 بتائی گئی ہے ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کردہ بلیٹن میں یہ اعداد و شمار پیش کئے گئے ہیں۔ کہا گیا ہے کہ صرف گریٹر حیدرآباد کے حدود میں متاثرین کی تعداد میں بے تحاشہ اضافہ ہو رہا ہے ۔ آج ایک دن میں گریٹر حیدرآباد کے حدود سے 713 کیس رپورٹ ہوئے ہیں ۔ اس کے علاوہ گریٹر حیدرآباد سے جڑے ہوئے رنگا ریڈی ضلع میں بھی متاثرین کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے اور ضلع سے آج ایک دن میں 107 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ میڑچل سے 16 اور سنگاریڈی ضلع سے 12 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ ورنگل رورل سے چھ ‘ منچریال سے پانچ ‘ میدک اور کاما ریڈی سے تین تین ‘ محبوب آباد ‘ کریمنگر ‘ جنگاوں سے دو دو اور ورنگل اربن سے ایک کیس رپورٹ ہوا ہے ۔ ریاستی حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا وائرس کی شدت کو دیکھتے ہوئے اپنے طور پر احتیاط کریں اور ماسک کا لازمی استعمال کیا جائے ۔ اس کے علاوہ بازاروں میں سماجی فاصلے کا خیال رکھا جائے ۔ بیت اشد ضرورت پڑنے پر ہی گھروں سے باہر جائیں اور غیر ضروری بازااروں میں نکلنے سے گریز کیا جائے ۔ بلیٹن میں کہا گیا ہے کہ جن لوگوں کو پہلے سے ہائپر ٹنشن ‘ ذیابطیس ‘ امراض قلب ‘ گردے کے عارضے ‘ تنفس کی شکایت اور دوسری مہلک بیماریاں لاحق ہیں وہ بہت زیادہ احتیاط کریں اور کسی بھی قیمت پر باہر نکلنے سے گریز کیا جائے ۔ ضرورت پڑنے پر ڈاکٹرس سے رجوع کرنے میں تاخیر نہ کی جائے ۔