کورونا کی نئی شکل ‘ عوام خوفزدہ ہونے کی بجائے چوکس رہیں

   

علامات پر فوری معائنے کروانے اور قرنطینہ اختیار کرنے کی ضرورت

حیدرآباد۔28نومبر(سیاست نیوز) کورونا وائر س کی نئی قسم اومیکران سے خوفزدہ ہونے کے بجائے چوکسی کی ضرورت ہے اور اگر کسی بھی فرد میں کورونا کی علامات پائی جاتی ہیں تو اسے فوری اپنا معائنہ کرواتے ہوئے قرنطینہ اختیار کرنا چاہئے کیونکہ وائرس کی یہ نئی قسم دیگر اقسام سے زیادہ تیز رفتار کے ساتھ پھیلنے والی ہے ۔ ماہر اطباء کا کہناہے کہ جنوبی افریقی ممالک کے علاوہ دنیا کے دیگر ممالک میں پائی گئی کورونا وائرس کی اس قسم کے متعلق ماہرین نے اب تک کی تحقیق کے بعد اس بات کی تصدیق کی ہے کہ یہ تیزی سے پھیلنے والی ہے اور دوسروں کو متاثر کرسکتی ہے لیکن اس بات کی اب تک کوئی توثیق نہیں کی گئی ہے کہ یہ دیگر اقسام سے زیادہ ہلاکت خیز ہے اسی لئے اس نئی قسم سے خوفزدہ ہونے کی بجائے احتیاط کے اقدامات کو مزید بہتر بنایا جائے ۔ کورونا کی نئی قسم اومیکران کے متعلق ماہرین کی رائے ہے کہ اس کو پھیلنے سے روکنے دوبارہ معائنوں میں اضافہ کے ساتھ علامات کے ساتھ ہی قرنطینہ کے اقدامات کئے جانے کے ضروری ہیں کیونکہ یہ قسم مختصر مدت میں زیادہ لوگوں کو متاثر کرنے کا سبب بن سکتی ہے ۔ دنیا بھر میں افریقی ممالک سے پروازوں کے علاوہ بعض دیگر ممالک سے پروازوں کو بند کرنے کے بعد عوام میں خدشات پر ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ عوام کو خوفزدہ ہونے کی بجائے ماسک کے استعمال کے علاوہ صفائی کے امور پر زیادہ توجہ دینی چاہئے۔ علاوہ ازیں اگر کسی میں کورونا علامات نظر آتی ہیں تو فوری کورونا وائر س کا معائنہ کروانے میں کوتاہی نہیں کرنی چاہئے ۔ ڈاکٹرس کا ماننا ہے کہ علامات کو نظرانداز کرتے ہوئے اگر متاثرہ شخص آزادانہ طور پر عوام کے درمیان اور ہجوم میں گھومتا ہے تو وہ دوسروں کو متاثر کرنے کا سبب بن سکتا ہے اسی لئے علامات کے ساتھ ہی انہیں اپنے علاج اور معائنوں پر توجہ دینی چاہئے ۔بتایاجاتا ہے کہ کورونا وائر س کی نئی قسم سے محفوظ رہنے کے لئے سماجی فاصلہ کی برقراری کے علاوہ احتیاط کو لازمی اختیار کیا جائے اور ماسک کے استعمال میں کوتاہی سے گریز کیا جائے۔ وائرس کی اس نئی قسم میں بھی کھانسی ‘ نزلہ ‘ ذائقہ کا چلا جانا اور سر درد کے علاوہ بخار ‘ گلے میں خراش کے ساتھ اعضاء شکنی اور دیگر عوارض شامل ہیں اسی لئے ان علامات کے ساتھ ہی ڈاکٹرسے رجوع ہونا چاہئے ۔