ریاض ۔19 جون (سیاست ڈاٹ کام)کورونا وائرس کے باعث احتیاطی تدابیر کے پیش نظر بعض پیشوں پرمکمل یا جزوی پابندی کے بعد کچھ لوگوں نے کسب معاش کے طریقے ہی بدل دیے۔تبوک میں ایک خاتون جو کہ شادی بیاہ یا دیگر تقریبات میں کیٹرنگ اور خواتین کا میک اپ کیا کرتی تھی نے کورونا وائرس کی پابندیوں سے متاثر ہوکر گھر میں رہتے ہوئے کپڑے کے ماسک تیار کرنا شروع کردیا۔تبوک میں مقیم ام اسامہ نامی خاتون جو کہ بیوٹیشن اورکھانے پکانے کا کام کرتی تھیں نے کورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر کے پیش نظراپنا پیشہ ہی عارضی طور پر تبدیل کرلیا۔ام اسامہ نے ٹی وی چینل کے پروگرام الراصد میں انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے انکا کام بند ہوجانے کے بعد کافی مشکل صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا کیونکہ کورونا کی وجہ بیوٹیشن پر پابندی عائد ہوگئی اور تقریبات بھی بند ہونے کے باعث کیٹرنگ بھی متاثر ہوئی۔ خاتون نے مزید کہا کہ روزگارکو قائم اورکسب معاش کے لیے گھر میں رہتے ہوئے کپڑے کے ماسک تیار کرنا شروع کردیئے جو کہ ان دنوں مارکیٹ کی مانگ بھی ہے۔پروگرام میں ایک سوال پر ام اسامہ نے کہا کہ انکے بنائے ہوئے ماسک 5 سے 10 ریال میں فروخت ہوتے ہیں، نرخوں میں اختلاف کے حوالے سے کہا کہ ماسک میں استعمال ہونے والاکپڑا اور اسکے ڈیزائن کے حساب سے نرخ طے کیے جاتے ہیں۔ ام اسامہ نے مزید کہا کہ زیادہ تر شماغ (عربی رومال) کے ڈیزائن پر مشتمل کپڑے کے ماسک کی طلب کافی زیادہ ہے علاوہ ازیں مختلف فیشن والے ماسک بھی کافی زیادہ فروخت ہوتے ہیں۔ خاتون نے کہا کہ ابتدا میں انہوں نے ماسک خاندان والوںکو فراہم کیے بعدازاں اس کا دائرہ وسیع ہونے لگا اورمارکیٹ سے بھی آرڈرآنے لگے اب حالت یہ ہے کہ دیگر شہروں میں بھی اسکی طلب بڑھ رہی ہے۔
