کورونا کی ہنوز شخصی طورپر منتقلی ، کمیونٹی ٹرانسمیشن نہیں

   

ہندوستان میں 100 سے 1000 مصدقہ معاملوں کیلئے 12 دن لگے۔سماجی فاصلہ کی برقراری اہم عنصر ۔ وزارت صحت کا بیان

نئی دہلی ۔30مارچ ۔(سیاست ڈاٹ کام)وزارت صحت نے یہ دہرایا ہے کہ ہندوستان میں کووڈ۔19 ہنوز شخصی منتقلی کے مرحلے میں ہے اور اس کے انفیکشن کے مصدقہ معاملے ملک بھر میں 100 سے بڑھکر 1000 تک پہونچنے میں 12 یوم لگے اور یہ شرح اضافہ بعض ترقی یافتہ ممالک کے مقابل سست ہے ۔ روزانہ کی اساس پر کئے گئے اقدامات ، تیاریوں اور کورونا وائرس کے بارے میں تازہ جانکاری کے بارے میں پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے جوائنٹ سکریٹری وزارت صحت لوو اگروال نے آج کہا کہ ہندوستان میں اتوار سے 92 نئے معاملے اور کورونا وائرس کے سبب چار اموات درج کئے گئے ہیں جس کے ساتھ جملہ تعداد 1071 (متاثرین) اور اموات 29 ہوگئی ہے ۔ اُنھوں نے کہاکہ ہمارے ملک میں 100 سے 1000 تک پہونچنے کیلئے 12 یوم لگے جبکہ سات دیگر ترقی یافتہ اقوام جن کی آبادی کم تر ہے وہاں ہمارے مقابل کہیں زیادہ تیز رفتاری سے وائرس کا انفیکشن پھیلا ہے ۔ اگروال نے ہندوستان میں کورونا معاملوں کے پھیلاؤ میں سست رفتاری کو سماجی فاصلہ برقرار رکھنے اور اجتماعی طورپر احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے مرکز اور ریاستی حکومتوں کی رہنمایانہ خطوط کی تعمیل سے منسوب کیا ۔ اُنھوں نے زور دیا کہ سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کی اہمیت ہے ۔ ایک فرد بھی صاف ستھرا رہے تو وہ اس عالمی وباء کے پھیلاؤ کو روکنے کا موجب بن سکتا ہے ۔ تاہم گھبرانے کے بجائے اس تنفسی عارضہ کے تعلق سے بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ اُنھوں نے بتایا کہ تکنیکی اعتبار کووڈ ۔19 ملک میں ہنوز ایک متاثرہ شخص سے دیگر شخص کو منتقلی کے مرحلہ میں ہے اور ابھی تک کمیونٹی ٹرانسمیشن دیکھنے میں نہیں آیا ہے ۔ اگر کمیونٹی ٹرانسمیشن واقع ہوتا ہے تو میڈیا کے ذریعہ ہی حکومت بیداری اور احتیاط کی سطح کو بڑھانے کے بارے میں عوام کو واقف کرائے گی ۔ اسی پریس کانفرنس میں رمن گنگا کھیڈکر ہیڈ شعبۂ وبائی و متعدی امراض ، انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ نے کہا کہ ابھی تک 38,442 کورونا ٹسٹ کئے گئے ہیں جن میں سے صرف اتوار کو 3,501 ٹسٹ ہوئے ۔ انھوں نے کہاکہ 47 پرائیویٹ لیباریٹریز کو کووڈ ۔19 ٹسٹ انجام دینے کی گزشتہ تین یوم میں منظوری دی جاچکی ہے اور پرائیویٹ لیابس میں 1334 ٹسٹ ہوچکے ہیں۔ گنگا کھیڈکر نے کہاکہ بعض ڈاکٹروں کی موت کے تعلق سے مختلف اطلاعات سامنے آئی ہیں لیکن اس کیس کی پوری تفصیلات کا ابھی علم نہیں ہے ۔ دہلی کی درگاہ نظام الدین کے مخصوص علاقہ میں درجنوں افراد کو الگ تھلگ رکھنے کے بارے میں اُنھوں نے کہاکہ یہ سرکاری طریقہ کار کے مطابق ابتدائی کارروائی ہے ۔ جہاں کہیں بھیڑ یا اجتماع ہوتا ہے اُس حصہ کے لوگوں کو نگہداشت صحت کی ٹیمیں الگ تھلگ رکھتے ہوئے نگرانی کرتی ہیں۔ کون متاثر ہے اور کون نہیں اُس کا ضروری ٹسٹ کے بعد ہی پتہ چلتا ہے ۔ بریلی میونسپل کارپوریشن کے عملہ کی جانب سے بعض تارک وطن ورکرس پر اُن کی نقل و حرکت کو روکنے کیلئے اسپرے ڈالنے کی رپورٹ کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے اگروال نے کہاکہ متعلقہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ پہلے ہی وضاحت کرچکے ہیں کہ اگر کوئی حد سے زیادہ پرجوش اور مستعد ملازمین نے ایسی حرکت کی ہے تو مناسب کارروائی کی جائے گی ۔
مزدوروں کا نقل مقام کورونا سے بڑا مسئلہ !
ورکرس کے نقل مقام کو روکنے مرکز سے رپورٹ طلب
اس دوران سپریم کورٹ نے مرکز سے منگل تک رپورٹ طلب کی ہے کہ اُ ن اقدامات کے بارے میں بتائے جو ملک بھر میں کورونا وائرس کی وباء پھیلنے اور اُس کے نتیجہ میں لاک ڈاؤن کے درمیان مزدوروں کی بڑے پیمانے پر شہروں سے اپنے آبائی دیہات کو منتقلی کے تناظر میں کئے جارہے ہیں۔ چیف جسٹس ایس اے بوبڈے اور جسٹس ایل ناگیشور راؤ کی بنچ نے کہا کہ یہ مزدور گھبراہٹ کی وجہ سے نقل مقام کررہے ہیں اور یہ کورونا وائرس سے بڑا مسئلہ بن کر اُبھر رہا ہے ۔ بنچ متعلقہ معاملوں کی منگل کو سماعت کرے گا ۔