سال 2020 میں عالمی سطح پر سیاحوں کی آمد میں 60 تا 80 فیصدکمی متوقع
نیویارک ۔8 مئی(سیاسٹ ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے سبب 2020 میں عالمی سطح پر سیاحوں کی آمد میں 60 سے 80 فیصد کمی ریکارڈ کی جائے گی۔اقوام متحدہ کے زیر انتظام ورلڈ ٹورزم آرگنائزیشن (عالمی سیاحتی تنظیم) کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے دنیا بھر میں عائد سفری پابندیوں اور ایئرپورٹس اور سرحدوں کی بندش کے سبب سیاحت کی صنعت بدترین بحران سے دوچار ہے۔بیان میں کہا گیا کہ 1950 میں سیاحت کے حوالے سے ریکارڈ مرتب کیے جانے کے بعد سے اب تک یہ اس صنعت کو درپیش سب سے بڑا بحران ہے۔عالمی سیاحتی تنظیم سیکریٹری جنرل زورب پولو لکاشولی نے کہا کہ سال کے ابتدائی تین ماہ کے دوران سیاحوں کی آمد میں 22 فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور صرف مارچ کے مہینے میں یہ کمی 57 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ دنیا کو ایک غیر روایتی صحت اور معاشی بحران کا سامنا ہے جس سے سیاحت کو بھاری نقصان پہنچا ہے اور معیشت کو چلانے میں اہم کردار ادا کرنے والے اس شعبے کے بری طرح متاثر ہونے کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کی نوکریاں خطرے میں پڑ گئی ہیں۔دسمبر میں چین کے شہر ووہان سے جنم لینے والی اس وبا کے سبب فضائی کمپنیاں بھی انتہائی بری طرح متاثر ہوئی ہیں کیونکہ اکثر فلائٹس کو گراؤنڈ کردیا گیاہے جبکہ ہوٹل مالکان اور ٹور آپریٹرز بقا کی جنگ لڑ رہے ہیں۔اقوام متحدہ کی تنظیم نے سال کے آغاز میں پیش گوئی کی تھی کہ 2020 میں سیاحت کی صنعت مزید تین سے چار فیصد ترقی کرے گی البتہ مارچ کے اختتام تک انہوں نے اپنی پیش گوئی پر ازسرنو غور کرتے ہوئے اندازہ لگایا تھا کہ اس میں 20 سے 30 فیصد کمی آئے گی۔
البتہ اب عالمی سیاحتی تنظیم کا کہنا ہے کہ اس صنعت کی بحالی کا تمام تر انحصار اس بات پر ہے کہ لاک ڈاؤن کب ختم ہوتا ہے اور سفری پابندیوں اور سرحدوں کی بندشوں کو کب ختم کیا جاتا ہے۔