کورونا کے خوف سے عوام ترکاری اور اناج کی مارکٹس سے دور

   

ملکاجگیری اور دیگر علاقوں میں 6 مارکٹس بند ۔ غیرمعمولی احتیاطی تدابیر
حیدرآباد : گریٹر حیدرآباد کے حدود میں کورونا وائرس کے کیسیس میں اضافہ پر اگرچہ حکومت نے احتیاطی تدابیر کے سلسلہ میں معاملہ عوام پر چھوڑ دیا ہے لیکن شہر کے کئی علاقوں میں کورونا کے خوف سے تاجرین رضاکارانہ طور پر لاک ڈاؤن نافذ کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔ گزشتہ تین دنوں میں کورونا کے کیسیس میں غیر معمولی اضافہ کے بعد بازاروں میں عوام کی چہل پہل میں کمی آئی ہے۔ خاص طور پر نئے شہر اور مضافاتی علاقوں میں عوام نے خود کو تجارتی سرگرمیوں سے دور رکھا ہے۔ ملکاجگیری اور اُس کے اطراف و اکناف علاقوں میں کورونا کے خوف سے عوام مقامی مارکٹس میں قدم رکھنے سے خوفزدہ ہیں کیوں کہ ترکاری اور اجناس سے متعلق مارکٹس میں سماجی فاصلے کا کوئی لحاظ باقی نہیں رہتا جو وائرس کے پھیلاؤ کا اہم ذریعہ بن سکتا ہے۔ ملکاجگیری اور دیگر علاقوں میں واقع کالونیوں کی اسوسی ایشنوں نے ہفتہ واری ترکاری مارکٹس میں داخلہ کے وقت عوام کو سخت احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ مختلف اسوسی ایشنوں کے نمائندوں نے ملکاجگیری ڈپٹی میونسپل کمشنر سے نمائندگی کی کہ مختلف علاقوں میں ہفتہ واری ترکاری مارکٹس کو بند کردیا جائے تاوقتیکہ صورتحال بہتر نہ ہو۔ ملکارجن نگر، جیوتی نگر، گوپال نگر، گوتم نگر، دیانند نگر اور اتم نگر میں عوام نے اپنے طور پر ہفتہ واری ترکاری مارکٹس کا رُخ کرنا ترک کردیا ہے۔ اِس کے علاوہ فروٹس اور اجناس کی خریدی کے سلسلہ میں بھی غیرمعمولی احتیاط کی جارہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ تقریباً 150 ترکاری اور فروٹس کے تاجر موجود ہیں جو مختلف علاقوں میں گھوم کر بازار لگاتے ہیں۔ کورونا کے کیسیس میں اضافہ کے بعد عوام میں خوف کا عالم ہے لہذا اُنھوں نے مارکٹس کا رُخ کرنے سے خود کو روک لیا ہے۔