امریکہ میں کتے ڈور ڈیلوری کررہے ہیں۔ حیدرآباد کی ہوٹل میں روبوٹ آرڈرس کسٹمرس تک پہونچارہے ہیں
حیدرآباد۔ کورونا وائرس کے خوف سے لوگ امریکہ میں ڈیلوری بوائز کے بجائے کتوں سے اشیائے ضروریہ کے پارسل قبول کرنے کو ترجیح دے رہے ہیں تو ہندوستان کے مختلف شہروں بشمول حیدرآباد میں روبوٹ ہوٹلس میں انسانوں کے متبادل کے طور پر اُبھر رہے ہیں۔ ساری دنیا میں کورونا سے متاثرہ ممالک میں امریکہ جہاں سرفہرست ہے وہیں ہندوستان تیسرے مقام پر ہے۔ کورونا وائرس کسی ایک ملک تک محدود نہیں ہے بلکہ ساری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ متاثرین کی تعداد میں دن بہ دن زبردست اضافہ ہورہا ہے۔ روزانہ امریکہ میں جتنے لوگ متاثر ہورہے ہیں لگ بھگ ہندوستان میں بھی اتنے ہی لوگ متاثر ہورہے ہیں مگر اموات میں ہندوستان آٹھویں مقام پر ہے۔ اس وباء نے ساری دنیا کو خوفزددہ کردیا ہے۔ لوگ ایک دوسرے سے ملاقات کرنے، شادی بیاہ و دیگر تقاریب‘ یہاں تک کہ تدفین اور آخری رسومات میں بھی شریک ہونے سے گریز کررہے ہیں اور فاصلاتی دوری بنائے رکھنے پر زیادہ توجہ دے رہے ہیں۔ ان حالات میں لوگ اشیائے ضروریہ خریدنے کیلئے مارکٹس اور مالس کو جانے سے بھی گھبرا رہے ہیں۔ یہ رجحان امریکہ میں بہت زیادہ دیکھنے کو مل رہا ہے اس کو دیکھتے ہوئے امریکہ کے کولمبیا میں واقع پہاڑی علاقہ میں بسے شہر میڈلین کے ایک دکاندار نے اپنے پالتو کتوں کے ذریعہ گھروں تک اشیائے ضروریہ سربراہ کرانے کی خدمات کا آغاز کیا ہے جو دیکھتے ہی دیکھتے کافی مشہور ہوگئی ہے۔ لوگ کورونا وائرس پھیلنے کے خوف سے ڈیلوری بوائز کو گھروں پر بلانے کے بجائے آن لائن میں اشیائے ضروریہ بک کراتے ہوئے کتوں سے منگوانے کو ترجیح دے رہے ہیں اور یہ کتے فوڈ آئٹمس، ترکاری اور میوے وغیرہ آرڈر کرنے والوں تک پہونچارہے ہیں۔ دکاندار کی جانب سے ان کتوں کو ان کے کسٹمرس کے گھروں تک لے جاتے ہوئے آرڈر کرنے والوں سے ملارہے ہیں اور ان کی آواز سن کر وہ آرڈرس والے مکانات تک پہونچ رہے ہیں۔ ہندوستان میں بھی کورونا قہر ڈھارہا ہے، لوگ فاصلاتی دوری برقرار رکھنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ ایک دوسرے سے ملاقات کرنے کے بجائے دوری بنائے رکھنے کو زیادہ اہمیت دے رہے ہیں جس کی وجہ سے ہوٹلس اور ریسٹورنٹس وغیرہ میں روبو ٹکنالوجی تیزی سے فروغ پارہی ہے۔ کورونا وائرس کے خوف سے اب تک کارپوریٹ ہاسپٹلس میں روبوٹ کو معمولی طور پر استعمال کیا جانا لگا تھا اب یہ روبوٹ ہوٹلس تک پہونچ گئے ہیں یا پہلے سے ہندوستان کے چند شہروں کی مخصوص ہوٹلوں میں روبوٹ کی خدمات دستیاب ہیں مگر کورونا بحران کی وجہ سے اب ان کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ دہلی کے علاوہ تمام میٹرو شہروں کے ہوٹلس میں اب روبوٹ نظر آنے لگے ہیں۔ وہ کاونٹرس سنبھالنے کے علاوہ فوڈ آئیٹمس کسٹمرس تک لے جانے میں تعاون کررہے ہیں اور لوگ اس کو پسند بھی کررہے ہیں۔ شہر حیدرآباد کے جوبلی ہلز میں بھی ایک ہوٹل ہے جہاں روبوٹ کسٹمرس کے ٹیبل تک آرڈر کردہ فوڈ آئیٹمس پہونچا رہے ہیں۔ اس ہوٹل میں چار روبوٹ ویٹرس کی خدمات انجام دے رہے ہیں‘ کچن سے وہ فوڈ آئیٹم ٹیبل نمبر کے حساب سے کسٹمرس تک پہنچارہے ہیں۔ اگر ان کے راستے میں کوئی آجاتا ہے تو وہ بڑے ہی احترام کے ساتھ راستے سے ہٹ جانے کی درخواست کرتے ہیں۔ کسٹمرس کی مرضی ہوتی ہے کہ چاہے تو وہ روبوٹ سے فوڈ آئیٹمس حاصل کرکے خود تقسیم کرلیں‘ یا ویٹر کی خدمات سے استفادہ کرنا چاہتے ہوں تو ان کیلئے وہ خدمات بھی دستیاب ہیں۔