کورونا کے علاوہ برطانیہ کا نیا وائرس تلنگانہ میں سرگرم

   

گرما کے دوران مزید اضافہ کا اندیشہ، عوام کو چوکس رہنے ماہرین کا مشورہ

حیدرآباد: تلنگانہ میں موسم گرما کے دوران کورونا کے علاوہ برطانیہ کے نئے وائرس کے کیسس میں اضافہ کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے ۔ ماہرین کے مطابق حیدرآباد اور ریاست کے دیگر حصوں میں کورونا کے کیسس میں اضافہ کا رجحان جاری ہے۔ ایسے میں برطانیہ میں منظر عام پر آنے والا نیا وائرس یو کے وائرینٹ (بی 117 ) کے کیسس میں اضافہ کا امکان ہے کیونکہ یہ وائرس گرم موسم میں تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ ماہرین کے مطابق موسم گرما برطانوی وائرس کیلئے بہتر ماحول ہے۔ یہ وائرس نومبر 2020 ء میں پہلی بار منظر عام پر آیا تھا اور جنوری میں تلنگانہ اور آندھراپردیش میں کئی متاثرین پائے گئے ۔ برطانیہ سے وطن واپس ہونے والے افراد کے ذریعہ یہ وائرس تلگو ریاستوں تک پہنچا ہے ۔ ماہرین کی حفاظت کورونا کے مقابلہ برطانوی وائرس تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ ماہرین نے ان باتوں کو غلط قرار دیا کہ موسم گرما میں وائرس پھیلنے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں ۔ بین الاقوامی سطح کے ماہرین نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی کا برطانوی وائرس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے موسم کے اعتبار سے بارش میں بھی یہ وائرس پھیل سکتا ہے ۔ امریکہ اور برطانیہ کی مختلف یونیورسٹیز سے تعلق رکھنے والے ماہرین کی رپورٹ آن لائین منظر عام پر آئی ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ برطانوی وائرس پر سردی اور گرمی کا کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا اور پھیلنے کی رفتار کو روکنا آسان نہیں ہے ۔ ماہرین نے یہ کہتے ہوئے عوام کو مزید چوکسی کی ہدایت دی ہے کہ کورونا اور دیگر اسی طرح کے وائرس کے مقابلہ برطانوی وائرس کے پھیلنے کی رفتار زیادہ ہے ۔