کورونا کے مریض کھلے عام گھومنے سے متاثرین کی تعداد میں اضافہ

   

ہوم کورنٹائن افراد بازاروں اور دعوتوں میں موجود، ہاسپٹلس کے سروے میں انکشاف
حیدرآباد: گریٹر حیدرآباد کے حدود میں کورونا وائرس کے کیسیس میں بڑھتے اضافہ نے حکومت کی تشویش میں اضافہ کردیا ہے تو دوسری طرف مختلف محکمہ جات کے سروے میں انکشاف ہوا کہ کورونا علامتوں کے باوجود مرض کو پوشیدہ رکھنے کے سبب دوسروں میں وائرس منتقل ہورہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ابتدائی علامات کے بعد جن افراد کو ہوم کورنٹائن رہنے کی ہدایت دی گئی، وہ ہدایات کی خلاف ورزی کرکے کھلے عام سڑکوں اور بازاروں میں گھوم رہے ہیں۔ کورونا علامتوں کو مخفی رکھتے ہوئے کئی افراد تقاریب میں شرکت کر رہے ہیں اور مختلف محافل میں موجود رہ کر دوسروں کیلئے خطرہ پیدا کر رہے ہیں۔ اس طرح کی سرگرمیوں کے نتیجہ میں شہر میں کورونا تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ہوم کورنٹائن شرائط کے مطابق کورونا پازیٹیو مریض کو صرف ایک کمرہ میں محدود رہنے کی ہدایت دی جاتی ہے اور وہ گھر میں افراد خاندان سے بھی مسلسل ربط میں نہیں رہ سکتا لیکن حیدرآباد میں ہوم کورنٹائن قواعد کی سنگین خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ گھروں میں محدود رہنے کیلئے سابق میں بلدیہ کی جانب سے علاقہ کی یا پھر مکان کی ناکہ بندی کی جارہی تھی۔ لیکن کیسیس میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے مریض کو اپنے طور پر گھر میں رہنے کی اجازت دی جارہی ہے۔ اکثر دیکھا گیا ہے کہ کورونا پازیٹیو ہونے کے باوجود دوسروں کو لاعلم رکھتے ہوئے مریض کھلے عام گھوم رہے ہیں ۔

سرکاری و خانگی دفاتر، تجارتی مقامات اور سڑکوں پر ان کا کھلے عام گھومنا خطرہ سے خالی ہے۔ مختلف خانگی ہاسپٹل کی جانب سے ہوم کورنٹائن کے پیکیجس کا اعلان کیا گیا اور پیکیج سے وابستہ مریض گھروں کی بجائے بازاروں میں بازاروں میں رنگے ہاتھوں پکڑے گئے۔ ہاسپٹل ذرائع نے بتایا کہ جب مریض کو ویڈیو کال کیا گیا تو وہ ایک خاندان کی تقریب میں موجود تھا جبکہ اسے گھر پر ہونا چاہئے تھا ۔ ڈاکٹر سے مشاورت کیلئے ویڈیو کال کیا جاتا ہے ۔ شہر کے خانگی ہاسپٹل کی جانب سے 250 ہوم کورنٹائن افراد کا گھر سے علاج کیا جارہا ہے ۔ ہاسپٹل کا کہنا ہے کہ کم از کم 10 مریض ایسے تھے جو اپنے مکانات کے باہر لوگوں کے درمیان دیکھے گئے۔ بعض مریض گھر کے باہر ہونے کے سبب ڈاکٹر کا کال ریسیو نہیں کرتے۔ کئی مریض اپنی موجودگی ثابت کرنے کیلئے ویڈیو کے بجائے آڈیو کال کو ترجیح دے رہے ہیں تاکہ مقام کا پتہ نہ چلے۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ کورونا متاثرین کو کھلی ہوا میں نکلنے سے احتیاط کرنی چاہئے کیونکہ وائرس ان سے ذریعہ دوسروں تک بآسانی پھیل سکتا ہے ۔ ڈاکٹرس نے مرض پوشیدہ رکھنے کے رجحان کو دوسروں کیلئے خطرناک بتایا ہے ۔ ہاسپٹل میں علاج کے بعد صحت یاب مریضوں کو دو ہفتے ہوم کورنٹائن کی ہدایت دی جارہی ہے ۔ بازاروں اور تقاریب میں موجود افراد کورونا کے متاثرہ شخص کی بآسانی شناخت نہیں کرسکتے کیونکہ زیادہ تر مریضوں میں علامات واضح نہیں رہتیں۔ ڈاکٹرس نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے قرب جوار میں موجود کورونا علامتوں کے اشخاص پر نظر رکھیں۔