کورونا کے مریض کی نقلی ریمیڈیسیور انجکشن سے موت

   

کھمم کے ڈاکٹر کی گرفتاری ، قتل کا مقدمہ
حیدرآباد: کورونا کے علاج کیلئے درکار ادویات کی بلیک مارکیٹنگ کے واقعات کے دوران کھمم میں ایک ایسا معاملہ منظر عام پر آیا جس میں ڈاکٹر کی لاپرواہی نے مریض کی جان لے لی ۔ کھمم کے ایک خانگی ہاسپٹل کے ڈاکٹر نے کورونا کے مریض کو ریمیڈیسیور کا وہ انجکشن دیا جس کی تاریخ ختم ہوچکی تھی ۔ آؤٹ ڈیٹیڈ انجکشن کے استعمال سے بھدریا نامی شخص کی موت واقع ہوگئی جسے 10 دن قبل کورونا کے علاج کے لئے خانگی ہاسپٹل سے رجوع کیا گیا تھا ۔ پولیس نے ڈاکٹر کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرتے ہوئے گرفتار کرلیا ہے۔ ڈاکٹر نے مریض کے فرزند کو ریمیڈیسیور انجکشن لانے کیلئے کہا ۔ جب اس نے انجکشن کی عدم دستیابی کے بارے میں ڈاکٹر کو واقف کرایا تو ڈاکٹر نے کہا کہ وہ بلیک مارکٹ میں انجکشن حاصل کرنے کی کوشش کرے گا ۔ انجکشن کیلئے 30,000 روپئے کا مطالبہ کیا ۔ مریض کے فرزند نے 5 انجکشن کی رقم ادا کردی ۔ اسی دوران مریض کے فرزند نے ان کے والد اور دیگر مریضوں کو انجکشن دیئے جانے کی ویڈیو گرافی کی جس میں پایا گیا کہ انجکشن الگ الگ نوعیت کے ہیں ۔ ان کے والد کو جو انجکشن دیا گیا ، وہ پاؤڈر ملایا ہوا پانی کے ساتھ تیار کردہ ہے۔ تحقیقات پر پتہ چلا کہ آؤٹ ڈیٹیڈ انجکشن کو بھاری قیمت پر فروخت کیا جارہا ہے جس میں انجکشن کی جگہ پانی اور پاؤڈر کی ملاوٹ کی گئی ہے۔