کورٹ میں حاضری کے بعد واردات ، گذشتہ پانچ ماہ تین قتل کے واقعات ، عوا م میں تشویش

   

نظام آباد :یکم ؍ جون( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ضلع نظام آباد کے بودھن میں واقع ایڑپلی پولیس اسٹیشن حدود میں سڑک پر روڈی شیٹر عارف ڈان کا دن دھاڑے اس کے حریف گروہ نے بے رحمی کے ساتھ چاقو گھونپ کر قتل کر دیا ۔ واضح رہے کہ یکم ؍ جنوری کے روز نظام آباد کے مضافاتی علاقہ کے نہرو نگر میں جنگلی ایبو عر ف ابراہیم نامی روڈی شیٹر کا عارف ڈان نے قتل کردیا تھا ا س پر پولیسVIٹائون نے گرفتار کرتے ہوئے ریمانڈ پر دے دیا تھا اور تین ماہ قبل ضمانت پر رہا کیا گیا تھا ۔ عارف ڈان پر دو قتل اور دو اقدام قتل کے مقدمات درج ہے ۔ رہائی کے بعد پولیس اس پر پی ڈی ایکٹ درج کرنے کیلئے کوشش میں تھی مستقل کمشنر نے ہونے کی وجہ سے پولیس عارضی طور پر پی ڈی ایکٹ درج کرنے عمل کو ملتوی رکھا تھا اور یہ آج بودھن کورٹ میں کیس میں حاضری کے بعد نظام آباد واپس ہورہا تھا کہ حریف گروپ سے تعلق رکھنے والے افراد اس کا کار میں پیچھا کرتے ہوئے اس پر چاقو ئوں سے حملہ کرتے ہوئے شدید زخمی کردیا ۔ تشویشناک حالت میں اسے سرکاری دواخانہ منتقل کیا گیا تھا اور اسے ڈاکٹروں نے مردہ قرار دیا ۔ نعش کو بعد پنچنامہ پوسٹ مارٹم کیلئے مردہ خانہ منتقل کیا ۔ بودھن پولیس اس خصوص میں مقدمہ درج کرتے ہوئے عارف ڈان کے قاتلوں کو گرفتار کرنے کیلئے ٹیموں کو تشکیل دیا ہے ۔ شہر نظام آباد میں گذشتہ 5 ماہ کے دوران 3 قتل کی وارداتیں پیش آٗی ہے ۔ جنوری میں عارف ڈان کے ہاتھوں ابراہیم ایبو چائوش ، 23؍ اپریل کے روز ایلمہ گٹہ کا رہنے والا نوجوان کا قتل ہوا تھا اور یہ قتل بھی معمولی مسئلہ پر سڑک پر جاتے ہوئے پانی اچھلنے پر نوجوانوں کو بلا کر قتل کیا گیا تھا ۔ ابراہیم ایبو کے قتل میں ملوث عارف ڈان پر حریف گروپ نے حملہ کرتے ہوئے قتل کردیا ۔ شہر میں بڑھتی ہوئی غنڈہ گردی اور قتل کی واردات پر عوام کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے اور دن بہ دن امن و ضبط کا مسئلہ بنتا جارہا ہے ۔نوجوان نسل غیر سماجی سرگرمیوں میں ملوث ہوتے جارہے ہیں ایک دوسرے کے خلاف مخاصمت اختیار کرتے ہوئے قتل کرنے سے باز نہیں آرہے ہیں ۔ تین ماہ میں قتل کی واردات میں ہلاک ہونے والے افراد 20 تا 25 سال عمر کے ہے ۔ اور ان کا تعلق مسلم طبقہ سے ہے ۔ دین سے دوری ، غلط عادتوں میں مبتلا ہوتے ہوئے نوجوان نسل تباہی کے دہانے پر چل رہی ہے یہ ایک لمحہ فکر ہے ۔ پولیس اس خصوص میں سخت نوٹ لیتے ہوئے غیر سماجی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کرنا ناگزیر ہے ۔