سستی شہرت حاصل کرنے کیلئے بی آر ایس رکن اسمبلی کانگریس حکومت پر جھوٹا الزام
حیدرآباد۔ 26 جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ پردیش کانگریس کے نائب صدر و فوڈ کارپوریشن کے صدر ایم اے فہیم نے بی آر ایس کے رکن اسمبلی کوشک ریڈی کا دماغی توازن بگڑ جانے کے الزام لگایا۔ انہوں نے آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس حکومت کی کارکردگی سے بی آر ایس پارٹی بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے۔ مجوزہ مقامی اداروں کے انتخابات میں شکست ہو جانے کا بی آر ایس پر خوف طاری ہوگیا ہے، اس لئے چیف منسٹر اور حکومت کے خلاف جھوٹے الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔ فہیم نے کہا کہ ٹیلی فون ٹیاپنگ میں ملوث ہونے والی بی آر ایس عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے چیف منسٹر ریونت ریڈی پر اپنے ہی وزراء کے ٹیلی فون ٹیاپ کرانے کا جھوٹا الزام عائد کرتے ہوئے اپنی غلطیوں کی پردہ پوشی کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی ایک عوامی قائد ہیں جنہوں نے دلیرانہ مظاہرہ کرتے ہوئے 10 سالہ بی آر ایس حکومت کو اقتدار سے بے دخل کردیا اور کانگریس پارٹی کے انتخابی منشور سے کئے گئے وعدوں کو پورا کررہے ہیں جس سے ریاست کی عوام پوری طرح مطمئن ہیں لیکن اصل اپوزیشن بی آر ایس اور بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ ان دونوں جماعتوں کے درمیان خفیہ سمجھوتہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے دونوں جماعتیں چیف منسٹر اور حکومت پر جھوٹے بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ٹیلی فون ٹیاپنگ کرنا کانگریس کا کلچر نہیں ہے۔ بی آر ایس نے یہ گھنونا جرم کیا ہے جس کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ راتوں میں گھومنا پھرنا بی آر ایس کے پرنس کا کلچر ہے۔ پب اور فارم ہاوز کلچر کو کے ٹی آر نے فروغ دیا ہے۔ ماضی میں ریونت ریڈی نے کے ٹی آر کو وائٹنر کا چیالنج کیا تھا تب کے ٹی آر اس نے اسے قبول نہیں کیا تھا۔ کوشک ریڈی کے ٹی آر کے ڈرائیور بن کر کئی بے قاعدگیوں میں ملوث ہو رہے ہیں۔ کانگریس حکومت کو کوشک ریڈی یا ان کی شریک حیات کا ٹیلی فون ٹیاپ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس طرح کی نچلی سطح کی سیاست کانگریس کا کلچر نہیں ہے۔ کوشک ریڈی سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے چیف منسٹر اور کانگریس حکومت پر جھوٹے الزامات عائد کررہے ہیں۔ 2