متاثرہ کسانوں کا حکام سے معاوضہ اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ
بچکندہ 5 نومبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جْکل حلقہ کے کولاس نالہ پراجیکٹ حکام کی مبینہ غفلت اور غیر ذمہ دارانہ رویہ کے باعث کسانوں کو بھاری نقصان برداشت کرنا پڑا۔تفصیلات کے مطابق، کولاس نالہ پراجیکٹ کے فلڈ گیٹس کو بغیر کسی پیشگی اطلاع یا وارننگ کے اچانک کھول کر پانی کا اخراج کیا گیا، جس کے نتیجے میں بچکندہ منڈل کے موضع چھوٹے دیواڈا کی ندی میں بہنے والا پانی اچانک بڑھ گیا۔ اسی دوران ایک ٹریکٹر، جس پر دھان کی فصل لدی ہوئی تھی، ندی میں پھنس گیا،ٹریکٹر ڈرائیور اپنی دانش مندی سے پانی کی رفتار کا سامنا کرتے ہوئے ندی کے کنارے پر پہنچ گیا اور کسانوں کی قیمتی فصل پانی میں بہہ گئی۔ مقامی کسانوں نے بتایا کہ اگر پراجیکٹ حکام کی جانب سے بروقت اطلاع دی جاتی تو یہ نقصان روکا جاسکتا تھا، کسانوں نے اس واقعے کو پراجیکٹ حکام کی مجرمانہ لاپرواہی قرار دیتے ہوئے سخت برہمی کا اظہار کیا۔آبپاشی حکام کی لاپرواہی کے خلاف کسان اور سماجی کارکنان نے گوپن پلی چوراہ پر راستہ روکو احتجاج کیا انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اور محکمہ آبپاشی فوری طور پر واقعہ کی جانچ کرے، متاثرہ کسانوں کو مالی معاوضہ فراہم کرے، اور ذمہ دار آفسران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ اس طرح کے غیر محتاط اقدامات سے نہ صرف فصلوں کو نقصان پہنچتا ہے بلکہ انسانی جانوں کو بھی شدید خطرہ لاحق ہوتا ہے۔اس واقع کی اطلاع ملتے ہی بچکندہ تحصیلدار وینگوپال،مدنور سب انسپکٹر وجئے کونڈا نے پولیس عملے کے ہمراہ احتجاج کے مقام پہنچے اور احتجاجیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نقصان شدہ دھان کی فصل کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو بھیجنے اور معاوضہ حکومت سے دلانے کا اور ٹریکٹر کہ نقصان کی فراہمی کو یقینی بنانے کا تیقن دیا اور کسانوں کو احتجاج سے دستبردار کیا۔ عوامی حلقوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ اس نوعیت کے حادثات سے بچاؤ کے لیے ایک مؤثر نظامِ اطلاع (Warning System) قائم کیا جائے، تاکہ کسانوں اور مقامی آبادی کو بروقت آگاہی مل سکے اور نقصان سے بچا جا سکے۔