کولکتہ آج میزبان ممبئی کے خلاف اہم کامیابی کا خواہاں

   

ممبئی ۔کولکتہ نائٹ رائیڈرز اپنی خامیوں کو دور کرنے اور مسائل سے پریشان ممبئی انڈینز ایک اہم کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کریں گے جب جمعہ کو یہاں آئی پی ایل پوائنٹس ٹیبل کی مخالف سروں پر دو ٹیمیں ٹکرائیں گی۔ نو مقابلوں میں چھ فتوحات کے ساتھ کے کے آر کو12 پوائنٹس ملے اور آئی پی ایل پوائنٹس ٹیبل میں دوسرے مقام پر ہیں پلے آف میں دو بارکی فاتح کی رسائی یقینی نظر آتی ہے۔ لیکن شریاس آئرکی قیادت والی ٹیم کو آخری چار میں جگہ بنانے کے لیے تمام شعبوں میں مستقل مزاجی تلاش کرنی ہوگی اور کسی بھی قسم کی خامی سے بچنا ہوگا۔ ان کے تینوں میں سے ہر ایک ہارکے کے آر کے لئے آخری چھ مقابلوں میں ہوا ہے، پنجاب کنگزکے خلاف ریکارڈ رن کے تعاقب کو روکنے میں وہ ناکام رہے لیکن دہلی کیپٹلس کو سات وکٹوں سے شکست دے کر واپس کامیاب رہے۔ بیٹنگ میں انتہائی جارحانہ انداز سے جڑی صفوں میں ٹیم کی مطلوبہ طاقت نے اکثر کلیدی کام کیا ہے لیکن ان کی بولنگ میں بہتری کی ضرورت ہے۔ مچل اسٹارک نے ایک اوور میں تقریباً 12 رنز دیے ہیں جبکہ آٹھ مقابلوں میں محض سات وکٹیں حاصل کی ہیں۔ بیٹنگ کے لیے دوستانہ پچوں پرآسٹریلوی بولرکے کنٹرول کی کمی کا بھی پرجوش بیٹرس نے خوب فائدہ اٹھایا۔ توجہ رنکو سنگھ پر بھی ہوگی، جن کے ٹی20 ورلڈ کپ کے لیے ہندوستان کے اہم اسکواڈ سے اخراج نے26 سالہ نوجوان کے لیے موقع فراہم کیا ہے ہے۔ پاور ہٹر کو اس سیزن میں کافی وقت نہیں ملا جس نے شاید اس کے خلاف ماحول کوجھکا دیا۔ ممبئی انڈینز کے لیے آئی پی ایل پلے آف کی دوڑ ختم ہوچکی ہے حالانکہ پانچ بارکے فاتح کے پاس پانچ اور مقابلے کھیلنے ہیں۔ یہاں تک کہ اگر ممبئی انڈینز ان میں سے ہر ایک جیت بھی لیتے ہیں، تو وہ صرف 16 پوائنٹس حاصل کر سکتے ہیں اور پوائنٹس ٹیبل کے وسط میں ہے۔ جسپریت بمراہ (14 وکٹیں) اور جیرالڈکوٹزی (13وکٹیں) گیند کے ساتھ ایم آئی کے بہترین بولر رہے ہیں لیکن ان کے متاثرکن مظاہرہ کے باوجود بیٹروں کی اجتماعی ناکامی کے نتیجے میں ٹیم کا سیزن متاثر ہوا۔ تلک ورما اس آئی پی ایل میں تین نصف سنچریوں سمیت 343 رنز کے ساتھ ایم آئی کے بہترین بیٹر رہے ہیں، لیکن ان کی کارکردگی دوسروں کی ناکامیوں کو چھپانے کے لیے کافی نہیں ہے۔ ایشان کشن چند مقابلوں میں بہتر رہی لیکن ان میں مستقل مزاجی کا شدید فقدان ہے اور پاور پلے میں ڈھیروں وکٹیں کھونا اس سیزن میں ایم آئی کی سب سے بڑی پریشانیوں میں سے ایک رہا ہے۔ ہندوستانی کپتان روہت شرما کے (158.29 کے اسٹرائیک ریٹ پر 315 رنز) نے انہیں مسلسل بڑا اسکور نہیں دیا لیکن ان کی فارم توجہ مرکوز رہے گی کیونکہ ٹی20 ورلڈ کپ اب صرف ایک ماہ دور ہے۔ سب کی نظریں سوریا کمار یادو پر بھی ہوںگی جنہوں نے اس سیزن میں سات آئی پی ایل مقابلوں میں دو نصف سنچریاں بنائی ہیں، لیکن یہ وہ مستقل مزاجی نہیں ہے جس کی ان کی صلاحیت کے بیٹر سے توقع کی جاتی ہے۔ ممبئی انڈینزکے کپتان ہاردک پانڈیا طویل چوٹ کے بعد نہ توگیند اور نہ ہی بیٹ سے بہتر مظاہرہ کررہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ خود کو ہندوستانی ٹیم میں ورلڈکپ کے نائب کپتان کے طور پر خود کو منوانے کے امتحان سے گزررہے ہیں ۔