کولکتہ میں ہندو پجاریوں کا شہریت قانون کے خلاف احتجاج

   

کولکاتہ 30 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام )ہندو پجاریوں نے آج قلب شہر میں جمع ہوتے ہوئے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف اپنا احتجاج درج کروایا ۔ تقریبا 100 ہندو پجاریوں نے پشچم بنگا سناتھن برہمن ٹرسٹ کے زیر اہتمام اس احتجاج کا اہتمام کیا تھا جو مایو روڈ پر مجسمہ گاندھی کے پاس کیا گیا ۔ ان پجاریوں نے شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف نعرے بھی لگائے اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاست میں امن و امان کو فروغ دیا جانا چاہئے ۔ واضح رہے کہ ریاست میں متنازعہ شہریت قانون کے خلاف احتجاج کے دوران تشدد کے واقعات بھی پیش آئے ہیں۔ ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری سریدھر مشرا نے کہا کہ یہ افسوس کی بات ہے کہ ملک کو مذہب کے نام پر تقسیم کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ سی اے اے اور این آر سی کا مقصد ایک مخصوص برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کو اس سے علیحدہ رکھنا ہے اور یہ انتہائی افسوسناک بات ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس طرح ایک مخصوص برادری کو نشانہ بنایا جائے تو اس سے کسی نہ کسی دن ہم کو بھی نقصان ہی ہوگا ۔ ترنمول کانگریس کے رکن اسمبلی راجب بنرجی نے کہا کہ پجاریوں نے سی اے اے اور این آر سی کے خلاف سڑکوں پر اتر کر احتجاج کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اس طرح کے تباہ کن اقدامات ایک مخصوص برادری کو مذہب کی بنیاد پر نشانہ بنانے کیلئے نہیں کرسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے جو اقدامات کئے ہیں اور جو اعلانات کئے ہیں وہ انتہائی نفرت انگیز ہیں اور اس سے ملک کے عوام میں دوریاں پیدا ہونگی ۔ یہ ملک رابندر ناتھ ٹیگور اور سوامی ویویکانندا جیسے لوگوں کا ہے جنہوں نے سماج کو سب کو ساتھ لے کر چلنے کی تلقین کی تھی ۔