کولکتہ کی اپوزیشن ریالی سے کے سی آر کی دوری

,

   

فیڈرل فرنٹ کے بارے میں ممتا بنرجی سے مایوسی، کانگریس اور تلگو دیشم کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے سے انکار

حیدرآباد 10 جنوری (سیاست نیوز) ملک میں غیر کانگریس و غیر بی جے پی فیڈرل فرنٹ کے قیام کی تیاریوں میں مصروف چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو 19 جنوری کو کولکتہ میں اپوزیشن جماعتوںکی ریالی میں شرکت نہیں کریں گے۔ چیف منسٹر مغربی بنگال اور ترنمول کانگریس سربراہ ممتا بنرجی نے اپوزیشن اتحاد کا مظاہرہ کرنے 19 جنوری کو ریالی کا اہتمام کیا ہے۔ ریالی میں صدر کانگریس راہول گاندھی کی شرکت کے امکانات کو دیکھتے ہوئے بتایا جاتا ہے کہ کے سی آر نے خود کو اس مجوزہ ریالی سے علحدہ کرلیا ہے۔ کے سی آر نے گزشتہ دنوں کولکتہ پہنچ کر چیف منسٹر ممتا بنرجی سے ملاقات اور تیسرے محاذ کے قیام پر مشاورت کی تھی۔ بات چیت کے بعد ممتا بنرجی نے میڈیا کے روبرو اس بارے میں کچھ بھی کہنے سے گریز کیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ بات چیت کے دوران بھی ممتا بنرجی نے کانگریس کے بغیر کسی بھی اتحاد کو ناممکن اور بی جے پی کیلئے فائدہ مند قرار دیا تھا۔ میڈیا کے روبرو جب کے سی آر نے کہا کہ فیڈرل فرنٹ کی تشکیل ان کا مشن ہے، تب ممتا بنرجی نے اشارہ کرتے ہوئے کے سی آر کو مزید کچھ کہنے سے روک دیا۔ فیڈرل فرنٹ کے قیام کے سلسلہ میں ممتا بنرجی سے تعاون نہ ملنے سے پریشان کے سی آر دیگر علاقائی جماعتوں کی جانب متوجہ ہوچکے ہیں۔ 24 ڈسمبر کو ممتا بنرجی سے ملاقات سے ایک دن قبل انہوں نے بھوبنیشور میں اوڈیشہ کے چیف منسٹر نوین پٹنائک سے ملاقات کی تھی ۔ بتایا جاتا ہے کہ نوین پٹنائک نے بھی غیر کانگریس اور غیر بی جے پی محاذ کی تشکیل میں کسی خاص دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کیا۔ کے سی آر کو کانگریس کے ساتھ تلگو دیشم کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے پر اعتراض ہے کیونکہ تلنگانہ میں وہ ان دونوں جماعتوں کو اپنا حریف سمجھتے ہیں۔اسی دوران ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ بی ونود کمار نے کولکتہ ریالی میں کے سی آر کی شرکت کے بارے میں سوال پر کہا کہ مجھے اس بات کا علم نہیں کہ آیا کے سی آر کو دعوت نامہ ملا یا نہیں۔ ہوسکتا ہے کہ انہیں دعوت نامہ ملا ہو۔ میں نہیں سمجھتا کہ کے سی آر شرکت کریں گے جبکہ راہول گاندھی ریالی میں شرکت کر رہے ہیں۔ تلنگانہ راشٹرا سمیتی کیلئے کانگریس اہم اپوزیشن ہے۔ واضح رہے کہ اسمبلی انتخابات کی مہم میں کے سی آر نے صدر کانگریس راہول گاندھی کے خلاف بعض سخت ریمارکس کئے تھے اور انہیں ’احمق ‘ قرار دیا تھا ۔ اسمبلی انتخابات میں ٹی آر ایس کو 119 رکنی اسمبلی میں 88 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی جبکہ کانگریس کو محض 19 نشستوں پر اکتفا کرنا پڑا۔ تلگو دیشم کو 2 اور بی جے پی کو ایک نشست حاصل ہوئی تھی۔ ٹی آر ایس کے ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ فیڈرل فرنٹ کی تجویز کو دیگر علاقائی جماعتوں کی تائید حاصل ہورہی ہے۔ ونود کمار نے کہا کہ اترپردیش میں مایاوتی و اکھلیش یادو نے کانگریس کے بغیر اتحاد تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ اترپردیش میں سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کیلئے دو نشستوں کو چھوڑ کر دیگر نشستوں پر کانگریس اور بی جے پی سے مقابلہ کریں گے۔ ٹی آر ایس ایم پی نے بعض ریاستوں کی سیاسی صورتحال کا حوالہ دیا جس میں مغربی بنگال اور اڈیشہ اور تلنگانہ شامل ہیں جہاں آئندہ لوک سبھا انتخابات میں علاقائی جماعتوں اور بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سہ رخی مقابلہ ہوگا۔ واضح رہے کہ سیاسی مبصرین کے سی آر کی فیڈرل فرنٹ کی کوششوں کو درپردہ بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔