کولکتہ کی مشہور پیلی ٹیکسیاں مارچ 2025 میں غائب ہوں گی

,

   

کولکتہ ۔ مارچ2025 تک کولکتہ کی مشہور پیلی ٹیکسیاں 64 فیصد سے زائدسڑکوں سے ہٹا دی جائیں گی، جس کی وجہ ریاستی ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے15 سالہ سروس کی حد کا اطلاق ہے۔ ریاستی ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کے ریکارڈ کے مطابق اس وقت ریاست میں تقریباً 7,000 رجسٹرڈ پیلی ٹیکسیاں موجود ہیں۔ ان میں سے تقریباً 4,500 ٹیکسیاں ماحولیاتی اصولوں کے تحت سڑکوں سے ہٹائی جائیں گی، جو 15 سال یا اس سے زائد عمر کی ہوچکی ہیں۔ یہ تمام پیلیٹیکسیاں جو ایمبیسڈرماڈل کی ہیں پہلے ہندوستان موٹرس لمیٹڈ (ایچ ایم ایل) کے ذریعہ مغربی بنگال کے ہوڑہ ضلع میں واقع ہند موٹر مینوفیکچرنگ یونٹ میں تیارکی جاتی تھیں۔ تاہم چونکہ کمپنی نے اس ماڈل کی تیاری بندکردی ہے، اس لیے ان کے متبادل کا کوئی امکان نہیں ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ پیلی ٹیکسیاں کولکتہ کی سڑکوں پر پہلی بار کب متعارف کرائی گئیں۔ ریاستی ٹرانسپورٹ کے کچھ ریکارڈز کے مطابق شاید 1908 وہ سال تھا جب پہلی بار کولکتہ کی سڑکوں پر زرد ٹیکسی چلائی گئی، اور اس وقت فی میل سفر کا خرچ 50 پیسے مقرر کیا گیا تھا لیکن کولکتہ ٹیکسی اسوسی ایشن نے 1962 میں ایمبیسڈر ماڈل کو اسٹینڈرڈ ٹیکسی ماڈل کے طور پر اپنایا۔ زرد رنگ کو ٹیکسیوں کے لیے منتخب کرنے کی وجہ یہ تھی کہ شام کے بعد بھی یہ رنگ واضح طور پر نظر آتا تھا۔ تاہم، زرد ٹیکسیوں کی مقبولیت حالیہ برسوں میں کم ہو گئی ہے کیونکہ ایپ کیبز نے بہتر اور آرام دہ سفر کی سہولت فراہم کی ہے۔