5 ریاستوں میں بی جے پی کو شکست ہوگی، سی پی آئی قومی سکریٹری ڈاکٹر نارائنا کی پریس کانفرنس
حیدرآباد: سی پی آئی کے قومی سکریٹری ڈاکٹر کے نارائنا نے کونسل انتخابات میں سی پی آئی کے تائیدی امیدواروں کی کامیابی کو یقینی قرار دیا اور کہا کہ برسراقتدار ٹی آر ایس سے گریجویٹ رائے دہندے سخت ناراض ہیں۔ انہوں نے ملک کی 5 ریاستوں کے انتخابات میں بی جے پی کو بدترین شکست کی پیش قیاسی کی۔ سابق رکن راجیہ سبھا سید عزیز پاشاہ کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر نارائنا نے کہا کہ حیدرآباد نشست کیلئے پروفیسر ناگیشور راؤ اور نلگنڈہ حلقہ کیلئے وجے سارتھی کی تائید کی جارہی ہے۔ سی پی آئی کے علاوہ دیگر ہم خیال جماعتیں اور سماجی تنظیمیں ان امیدواروں کی تائید میں ہیں۔ مختلف یونیورسٹیز کے طلبہ نے بائیں بازو کے تائیدی امیدواروں کے حق میں مہم کا آغاز کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس نے سابق وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ کی دختر وانی دیوی کو امیدوار بناکر کانگریس کو اُلجھن میں مبتلاء کرنے کی کوشش کی ہے۔ وانی دیوی کی امیدواری سے ٹی آر ایس کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ ڈاکٹر نارائنا نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو موقع پرست قائد قرار دیا اور کہا کہ برہمن طبقہ کے ووٹ حاصل کرنے کیلئے وانی دیوی کو امیدوار بنایا گیا ہے۔ برہمن سماج باشعور ہے اور وہ ٹی آر ایس کی تائید نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ 5 ریاستوں کے بارے میں جو سروے منظر عام پر آیا ہے اس میں بی جے پی کو 4 بڑی ریاستوں میں شکست کا سامنا ہے۔ مغربی بنگال، کیرالا اور آسام میں بی جے پی کو شکست ہوگی۔ تاملناڈو میں ڈی ایم کے اور کانگریس و بائیں بازو اتحاد برسراقتدار آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں نریندر مودی حکومت سے عوام ناراض ہیں۔ عزیز پاشاہ نے فلم اسٹار متھن چکرورتی کی بی جے پی میں شمولیت کی مذمت کی اور کہا کہ نکسلزم سے نکلنے کے بعد متھن چکرورتی نے بائیں بازو جماعتوں میں کام کیا اور پھر ترنمول کانگریس سے راجیہ سبھا کی رکنیت حاصل کی تھی موقع پرستی کا بدترین مظاہرہ کرتے ہوئے وہ بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں لیکن اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔