کونسل کی دو نشستوں پر حلیف جماعتوں کی تائید، بی آر ایس کا فیصلہ

   

حیدرآباد سے مجلس کی تائید، ایم ایل اے اور گورنر کوٹہ کی نشستوں کیلئے سرگرمیاں

حیدرآباد۔15۔ فروری (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز کونسل کی دو نشستوں کے مجوزہ چناؤ میں برسر اقتدار بی آر ایس حصہ نہیں لے گی۔ ٹیچرس اور مجالس مقامی زمرہ کی دو نشستوں کیلئے 13 مارچ کو چناؤہوگا۔ بتایا جاتا ہے کہ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے پارٹی قائدین سے مشاورت کے بعد مقابلہ کے بجائے حلیف جماعتوں کی تائید کا فیصلہ کیا ہے ۔ ٹی آر ایس کے بی آر ایس میں تبدیل کئے جانے کے بعد یہ پہلا کونسل الیکشن ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق حیدرآباد کی مجالس مقامی زمرہ کی نشست پر حلیف جماعت مجلس کی تائید کی جائے گی جبکہ حیدرآباد ، رنگا ریڈی اور محبوب نگر اضلاع پر مشتمل ٹیچرس زمرہ کی نشست پروگریسیو ریکگنائیزڈ ٹیچرس یونین (PRTU) کیلئے چھوڑ دی جائے گی۔ 2017 ء ایم ایل سی انتخابات میں دونوں نشستوں پر مقابلہ کے بجائے اس وقت کی ٹی آر ایس نے مجلس اور پی آر ٹی یو کے حق میں چھوڑ دیا تھا ۔ الیکشن کمیشن نے 9 فروری کو انتخابی شیڈول جاری کردیا جس کے تحت 23 فروری تک پرچہ جات نامزدگی داخل کئے جاسکتے ہیں جبکہ 27 فروری تک نام واپس لینے کی گنجائش ہے۔ 13 مارچ کو رائے دہی ہوگی اور 16 مارچ کو نتیجہ کا اعلان کیا جائے گا ۔ محبوب نگر ، رنگا ریڈی اور حیدرآباد ٹیچرس زمرہ کے ایم ایل سی کے جناردھن ریڈی اور حیدرآباد مجالس مقامی زمرہ کے ایم ایل سی امین الحسن جعفری کی میعاد علی الترتیب 29 مارچ اور یکم مئی کو ختم ہورہی ہے ۔ الیکشن کمیشن نے ٹیچرس حلقہ کی ووٹر لسٹ جاری کردی جس کے تحت ووٹرس کی جملہ تعداد 29501 ہے۔ دونوں نشستوں کے چناؤ کیلئے پی آر ٹی یو اور مجلس میں ابھی تک امیدواروں کے ناموں کا اعلان نہیں کیا تاہم باوثوق ذرائع کے مطابق حیدرآباد مجالس مقامی کی نشست پر امین الحسن جعفری کو دوبارہ ٹکٹ دیا جائے گا ۔ اسی دوران ایم ایل اے زمرہ کے 3 ارکان کونسل کی میعاد 29 مارچ کو ختم ہورہی ہے جن میں کے نوین کمار ، وی گنگا دھر گوڑ اور اے کرشنا ریڈی شامل ہیں۔ گورنر کوٹہ کے تحت دو ارکان کونسل ڈی راجیشور راؤ اور محمد فاروق حسین کی میعاد مئی میں ختم ہوگی۔ ر
بی آر ایس میں ایم ایل سی نشستوں کی امیدواری کیلئے سرگرمیوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ر