لاک ڈاؤن ختم ہونے کے باوجود شادیوں میں دعوت کیلئے سوشل میڈیا کے استعمال سے کارڈ پرنٹرس کو بھاری نقصان
حیدرآباد : کوویڈ۔19 کے باعث حیدرآباد میں شادیوں کے کارڈس (دعوت نامے) پرنٹ کرنے والے پرنٹرس بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ گولی گوڑہ کے کشورکمار کو نو ماہ سے زائد عرصہ سے شادی کے کارڈس پرنٹ کرنے کا کوئی آرڈر نہیں ملا۔ کشور کمار نے کہا کہ ’’میں اس بزنس میں تقریباً 20 سال سے ہوں اور پہلی مرتبہ ہیکہ مجھے اس قدر بڑے نقصان سے دوچار ہونا پڑا۔ میرے یہاں اسٹاف کی تعداد کم ہوگئی اور جو ملازمین رہ گئے ہیں انہیں بھی میں تنخواہیں ادا نہیں کرپا رہا ہوں۔ اس کی تلافی بہت مشکل ہوگئی ہے‘‘۔ شہر کے ویڈنگ کارڈ پرنٹرس کا کہنا ہیکہ لاک ڈاؤن اور شادی کی تقریب میں شرکت کرنے والے لوگوں کی تعداد کو حکومت کی جانب سے محدود کرنے کے باعث شادی کے کارڈس چھاپنے والوں کو بہت نقصانات ہوئے۔ اپریل تا جون کے درمیان کا اہم سیزن ایک آرڈر کے بغیر چلا گیا۔ کوویڈ۔19 وباء کے پھوٹ پڑنے کے تقریباً ایک سال بعد بھی حالات میں زیادہ تبدیلی نہیں آئی ہے۔ سوبھالیکھا کارڈس کے نوین کمار نے کہا کہ حالانکہ شادیاں ہورہی ہیں، پہلے لوگ کم از کم 1000 کارڈس کے آرڈرس کے ساتھ آیا کرتے تھے اب وہ ہم سے صرف 30 کارڈس پرنٹ کرنے کیلئے کہہ رہے ہیں‘‘۔ لوگ اب زیادہ تر e-invites کو اختیار کررہے ہیں جبکہ دیگر کئی لوگ شادی کی تقاریب میں مہمانوں کو مدعو کرنے کیلئے سوشل میڈیا کا استعمال کررہے ہیں۔ نہ صرف شادیوں کیلئے بلکہ لوگ سالگرہ تقاریب اور دیگر تقاریب کیلئے بھی کارڈس پرنٹ کرواتے تھے لیکن ان سب میں کمی ہوگئی ہے۔ باغ لنگم پلی میں جیوتی پرنٹرس کے مالک پورن چندر نے کہا کہ شادیوں کے سیزن میں عموماً ہم کو کروڑہا روپئے کے بزنس کی توقع ہوتی ہے لیکن اب ہمارے پاس صرف چند کسٹمرس آرہے ہیں اور 5 تا 10 کارڈس پرنٹ کرنے کیلئے کہہ رہے ہیں‘‘۔
اس صورتحال کی وجہ کئی ویڈنگ کارڈ پرنٹرس عارضی طور پر ان کا بزنس بدلنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔