ترواننتا پورم، 6 جون (یو این آئی) کیرالا میں کوویڈ۔19کے بڑھتے ہوئے معاملات کے درمیان مانسون کی جلد آمد کے ساتھ ہی انفلوئنزا، موسمی فلو، ڈینگو، ملیریا، چکن گونیا اور ٹائیفائیڈ جیسی مانسون کی بیماریوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ نیشنل کمیونیکیبل ڈیزیز پروگرام کے صلاح کار ڈاکٹر نریش پروہت نے کہا کہ کوویڈ۔19 اور مانسون کی بیماریوں کی علامات ایک جیسی ہیں جن میں بخار، جسم میں درد، تھکاوٹ، سر درد، گلے کی سوزش اور الٹی شامل ہیں، جس سے دونوں میں فرق کرنا مشکل ہو جاتا ہے ۔ اس لیے لوگوں کے لیے ان بیماریوں کی مخصوص علامات کو جاننا ضروری ہے تاکہ درست اور بروقت توجہ دی جا سکے ۔نیشنل انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس پروگرام کے پرنسپل انویسٹی گیٹر ڈاکٹر پروہت نے کہا ‘‘ بیماریوں کی مخصوص علامات کو غور سے دیکھنا چاہیے تب ہی فرق پہچانا جا سکتا ہے ۔ ڈینگو اور ملیریا میں اکثر سردی لگنے اور جسم پر چکتوں کے ساتھ تیز بخار ہوتا ہے ، ٹائیفائیڈ پیٹ میں درد اور بتدریج بڑھتا ہوا بخار، کووڈ-19، کھانسی اور سانس کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے ۔ ایک طبی ماہر کی صحیح تشخیص ،بیماری کی صحیح شناخت کرنے سے گمراہی سے بچا جاسکتا ہے ۔ اگر کسی کو کوویڈ۔19ہونے کا شبہ ہو تو فوری طور پر خود کو الگ تھلگ کرنا بھی ضروری ہے ۔