کوڑنگل میں انتخابی بے قاعدگیاں، ہائی کورٹ میں ریونت ریڈی کی رٹ پٹیشن

   

حیدرآباد۔ 24 جنوری (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کے ورکنگ پریسڈنگ ریونت ریڈی نے کوڑنگل اسمبلی حلقہ میں مبینہ بے قاعدگیوں کے خلاف ہائی کورٹ میں رٹ درخواست داخل کی ہے۔ ریونت ریڈی کو کوڑنگل اسمبلی حلقہ سے مقابلہ میں ٹی آر ایس کے امیدوار ٹی نریندر ریڈی کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ انتخابی بے قاعدگیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے ریونت ریڈی نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ انتخابات سے قبل انکم ٹیکس عہدیداروں نے کوسگی میں نریندر ریڈی کے فارم ہائوس پر دھاوا کرتے ہوئے 51 لاکھ نقد اور 6 کروڑ 50 لاکھ روپئے کے خرچ سے متعلق ڈائری کو ضبط کیا تھا۔ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ نے سنٹرل الیکشن کمیشن کو اس سلسلہ میں رپورٹ پیش کی۔ لیکن ریاستی چیف الیکٹورل آفیسر نے صرف 51 لاکھ روپئے کی دستیابی کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر ریڈی انتخابات میں محض 19 لاکھ روپئے خرچ کرنے کا دعوی کرتے ہوئے حسابات داخل کیے ہیں۔ خرچ سے متعلق متضاد دعوئوں کا اور دیگر بے قاعدگیوں کی تفصیلات کے ساتھ رٹ پٹیشن داخل کرتے ہوئے نریندر ریڈی کو اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دینے کی اپیل کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہ آباد علاقہ میں نریندر ریڈی کا پٹرول پمپ ہے اور پیٹرول پمپ لائسنس رکھتے ہوئے انتخابات میں حصہ نہیں لیا جاسکتا۔ لہٰذا نریندر ریڈی چنائو میں حصہ لینے کے اہل نہیں تھے۔ انتخابی حلف نامہ میں نریندر ریڈی پیٹرول پمپ کا تذکرہ نہیں کیا۔ انتخابات کے لیے بیرونی رقومات کے حصول پر پابندی ہے۔ لیکن ٹی آر ایس کے امیدوار نے اس شرط کی خلاف ورزی کی۔ امریکہ سے انتخابی خرچ کے لیے 5 لاکھ روپئے حاصل ہونے کا نریندر ریڈی نے حلف نامہ میں ذکر کیا ہے۔ ریونت ریڈی نے ان بے قاعدگیوں کا پٹیشن میں تذکرہ کیا اور عدالت سے درخواست کی کہ ٹی آر ایس امیدوار کو نااہل قرار دیا جائے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق انتخابی عذرداری سے متعلق معاملات کی 6 ماہ میں یکسوئی کردی جائے۔