قانون کے مطابق کارروائی کی ماتحت عہدیداروں کو ہدایت، مقدمات کی پیشرفت کا جائزہ
حیدرآباد ۔14۔نومبر (سیاست نیوز) کوڑنگل میں کلکٹر وقار آباد پرتیک جین اور دیگر عہدیداروں پر حملہ کے واقعہ پر پولیس نے خاطیوں کی نشاندہی کے عمل میں تیزی پیدا کردی ہے ۔ وقارآباد کے لکچرلا گاؤں میں صنعتوں کے قیام کے لئے اراضی حصول کی مہم کے تحت کلکٹر اپنے ماتحت عہدیداروں کے ساتھ پہنچے تھے۔ مقامی بی آر ایس قائدین کی قیادت میں عوام نے احتجاج کیا اور سرکاری گاڑیوں پر اچانک حملہ کردیا گیا ۔ حملہ میں کلکٹر اور دوسروں کی گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور ایک عہدیدار زخمی ہوگیا۔ اس واقعہ کے سلسلہ میں بی آر ایس کے سابق رکن اسمبلی پی نریندر ریڈی کو گرفتار کر کے عدالتی تحویل میں دے دیا گیا ۔ اس واقعہ کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل مہیش بھاگوت آئی پی ایس نے انسپکٹر جنرل ملٹی زون وی ستیہ نارائنا کے ساتھ اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کرتے ہوئے صورتحال کا جائزہ لیا۔ انہوں نے حملہ کے ذمہ داروں کے خلاف اب تک کی کارروائی کے بارے میں معلومار حاصل کی۔ محکمہ پولیس نے حملہ کے اس واقعہ کا سنجیدگی سے نوٹ لیا ہے کیونکہ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے پولیس ڈپارٹمنٹ کو خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل مہیش بھاگوت نے ماتحت عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ کسی دباؤ کو قبول کئے بغیر قانون کے مطابق کارروائی کریں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ جس بی آر ایس لیڈر نے احتجاج کی قیادت کی تھی، اس کی علاقہ میں کوئی اراضی موجود نہیں ہے، تاہم اس نے گاؤں والوں کو مشتعل کرنے کی کوشش کی۔ حملہ کے وقت سابق رکن اسمبلی پی نریندر ریڈی سے بات چیت کا کال ڈیٹا کے ذریعہ انکشاف ہوا جس کے بعد پولیس نے بی آر ایس کے سابق رکن اسمبلی کو گرفتار کرلیا ۔ اس واقعہ کے سلسلہ میں تین علحدہ مقدمات درج کرکے 20 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ واضح رہے کہ کلکٹر پر حملہ کا یہ واقعہ سیاسی تنازعہ کا سبب بن چکا ہے ۔ اس واقعہ کے ایف آئی آر میں پولیس نے کے ٹی آر کا نام شامل کیا ہے۔ 1