کوکٹ پلی میں ملاوٹی سیندھی فروخت کا سلسلہ برقرار

   

عوام کی صحت متاثر ہونے کا امکان، ماضی میں اموات اور متاثر ہونے کے واقعات
حیدرآباد 12 ستمبر (سیاست نیوز) دو ماہ قبل کوکٹ پلی میں ملاوٹی تاڑی پینے سے 14 افراد کی موت ہوگئی تھی اور 50 سے زائد افراد بیمار ہوکر دواخانوں میں علاج کے لئے شریک ہوگئے تھے۔ اس کے باوجود ملاوٹی دھندا ابھی بھی جوں کا توں چل رہا ہے۔ تاڑی میں ممنوعہ نشہ آور اشیاء ملاکر عوام کی زندگیوں سے کھیلا جارہا ہے۔ گزشتہ میں حیدرآباد پولیس نے 78 دوکانات سے نمونے حاصل کئے اور انھیں جانچ کے لئے روانہ کیا گیا تھا جس میں 58 نمونوں میں الٹرا زومم پایا گیا تھا۔ تاڑی کی دوکانوں کو بند کرنے کا حکم دیا گیا تھا جس کے بعد دوکانداروں نے عدالت سے اسٹے آرڈر لالیا۔ قواعد کے مطابق صرف کھجور اور ناریل کے درختوں سے نکالی گئی تاڑی ہی فروخت کرنی چاہئے۔ شہر میں کوئی کھجور کا درخت نہیں ہے اور مضافاتی اور دیگر اضلاع میں بھی روزانہ کی بنیاد پر لانے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔ کھجور اور ناریل کے درخت نہ ہونے کے باوجود شہر تاڑی سے بھر گیا ہے۔ دس لیٹر تاڑی کو 15 گنا پانی ملاکر ممنوعہ مادوں جیسے کالے چنے کا پاؤڈر، امونیم، مٹھاس کیلئے سیکرین اور الٹرا زولم سوڈیم بائی کاربونیٹ، ڈیازو فارم، نشہ کیلئے کورل ہائیڈریٹ ملاکر فروخت کیا جارہا ہے۔ اگر ایک گرام الٹرا زولم ملایا جائے تو تاڑی سے بھرا ڈرم نشہ آور ہوجاتا ہے۔ (ش)