کوہلی کی سست سنچری کو بابر اعظم کی حمایت

   

نئی دہلی ۔ ویرات کوہلی نے گزشتہ ہفتے راجستھان رائلز کے خلاف آئی پی ایل کی اپنی8 ویں سنچری بنائی۔ اس کے باوجود رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) کو شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ بنگلورو کی شکست کے بعد سے کوہلی کی سنچری پر ہنگامہ برپا ہے۔ اس اننگز میں ان کا اسٹرائیک ریٹ بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ کوہلی کی اس اننگز پر پاکستانی کرکٹرز آپس میں لڑ پڑے۔ بابر اعظم نے جدید کرکٹ میں اسٹرائیک ریٹ پر جاری بحث میں اس نقطہ نظرکا دفاع کیا ہے۔ بابر اعظم وائٹ بال کرکٹ میں اپنے اسٹرائیک ریٹ کی وجہ سے اکثر تنقید کا نشانہ بھی بنتے رہے ہیں۔ پوڈ کاسٹ پرگفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرکٹ تیزی سے بدل رہی ہے۔ آپ کو اس کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔ آج کل لوگ اسٹرائیک ریٹ کے بارے میں بہت باتیں کرتے ہیں۔ لیکن آپ کو کسی کو مطمئن کرنے یا خوش کرنے کے لیے کھیلنے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں کسی کو خوش نہیں کر سکتا۔ مجھے میچ کیسے جیتنا ہے، مجھے اننگزکیسے بنانا ہے، میری توجہ صرف اسی پر رہتی ہے۔ بابر اعظم کے مطابق لوگ اسٹرائیک ریٹ سے کبھی مطمئن نہیں ہوں گے، ان کی مانگ بڑھتی رہے گی۔ بابر نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ لوگوں کو میرے اسٹرائیک ریٹ سے بہت زیادہ پریشانی ہے۔ اگر آپ 150 کے اسٹرائیک ریٹ پرکھیلتے ہیں تو لوگ کہیں گے کہ اسے170 ہونا چاہیے، اگر آپ 170 پر کھیلتے ہیں تو وہ کہیں گے کہ اسے 200 ہونا چاہیے۔ اگر ٹیم اچھی حالت میں ہے تو ہم 200 کے اسٹرائیک ریٹ سے بھی کھیل سکتے ہیں لیکن آپ ہمیشہ کھل کر نہیں کھیل سکتے۔ ٹیم کی صورتحال سب سے اہم ہے۔ آپ کو اسی کے مطابق اننگز بنانی ہوگی۔ 6-10، 10-15 اور 15-20 اوورزکو مختلف طریقوں سے کھیلنا پڑتا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ کب حملہ کرنا ہے، کب اسٹرائیک ریٹ بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کی بنیاد بنانے اور ٹیم کی جیت کو یقینی بنانے کے درمیان توازن ہونا چاہیے۔