دہلی سے پارٹی قائدین کیساتھ ٹیلی کانفرنس کا اہتمام ، صبر و تحمل کا مشورہ
حیدرآباد۔ 29 مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ بی جے پی کے صدر و مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے بی آر ایس ایم ایل سی کویتا کے مسئلہ پر پارٹی قائدین کو سوچ سمجھ کر بات کرنے کا مشورہ دیا اور اپنے شخصی ایجنڈے کو پارٹی پر تھوپنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ کشن ریڈی نے کہا کہ بی جے پی ایک قومی جماعت ہے، پارٹی قائدین کو اپنی حدود میں رہ کر ہی بات چیت کرنا چاہئے۔ پارٹی کے بعض قائدین پارٹی حدود پار کررہے ہیں جس کو پارٹی میں ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ میڈیا میں بات چیت کرنے سے قبل پارٹی قائدین، چاہے وہ کتنے ہی بڑے عہدہ پر فائز ہی نہ ہو، پارٹی سے مشاورت کئے بغیر اپنی رائے کو میڈیا کے ذریعہ عوام تک نہ پہونچائے۔ دہلی میں رہنے والے کشن ریڈی نے پارٹی قائدین کے ساتھ ٹیلی کانفرنس کا اہتمام کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ کشن ریڈی نے کویتا کے تعلق سے پارٹی کے تینوں قائدین کی علیحدہ علیحدہ رائے پر ناراضگی کا اظہار کیا اور ساتھ ہی کالیشورم کمیشن کی جانب سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ایٹالہ راجندر کو جاری کی گئی نوٹس پر بھی پارٹی قائدین کی مختلف رائے پر خفگی جتائی۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رگھونندن راؤ نے 2 جون کو کویتا نئی پارٹی تشکیل دیں گی ، یہ بات کہی تھی۔ مزید چند قائدین کی جانب سے کویتا کے کانگریس میں شامل ہوجانے کی بات بھی کہی تھی جس کا بی جے پی کی قومی قیادت نے سخت نوٹ لیا اور اس تعلق سے تلنگانہ بی جے پی کے صدر کشن ریڈی سے وضاحت طلب کی ہے جس کے بعد کشن ریڈی نے ٹیلی کانفرنس کا اہتمام کرتے ہوئے بی جے پی قائدین کو پارٹی ڈسپلین کو ملحوظ رکھنے کا مشورہ دیا۔ پارٹی کے قائدین اپنی ہی رائے کی مخالفت کررہے ہیں جس سے پارٹی کی امیج عوام میں متاثر ہورہی ہے ، لہٰذا پارٹی قائدین صبر کا مظاہرہ کریں اور ایک آواز میں بات کریں۔2