کویتا بی آر ایس سے معطل ۔ پارٹی سربراہ کے سی آر کا فیصلہ

,

   

رکن قانون ساز کونسل پر مخالف پارٹی سرگرمیوں کا الزام ۔ خاندانی تنازعہ منطقی انجام تک پہونچ گیا
حیدرآباد ۔ 2 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : بھارت راشٹرا سمیتی ( بی آر ایس ) نے سنسنی خیز فیصلہ کرتے ہوئے پارٹی کے سربراہ سابق چیف منسٹر کے سی آر کی دختر ایم ایل سی کویتا کو پارٹی سے معطل کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ معطلی کے احکامات میں وضاحت کی گئی ہے کہ پارٹی کے مخالف سرگرمیوں کا جائزہ لیتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس سلسلے میں بی آر ایس کے جنرل سکریٹریز ایس بھرت کمار اور ٹی رویندر راؤ کے نام سے احکامات جاری کئے گئے ہیں ۔ بی آر ایس پارٹی نے بتایا کہ حالیہ دنوں میں کویتا کا رویہ ، مخالف سرگرمیاں بی آر ایس پارٹی کو نقصان پہونچانے کے مترادف ہے ۔ پارٹی قیادت نے اس کا سخت نوٹ لیا ہے جس کے بعد پارٹی کے سربراہ کے سی آر نے کویتا کو پارٹی سے معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ واضح رہے کہ فی الوقت نظام آباد مقامی اداروں کے کوٹہ سے ایم ایل سی کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی ہیں ۔ پارٹی کے ورنگل میں منعقدہ سلور جوبلی جلسہ عام کے بعد کویتا نے اپنے والد کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے امریکہ کے دورے پر روانہ ہوگئی تھی ان کے دوبارہ حیدرآباد پہونچنے تک ان کایہ مکتوب منظر پر آگیا تھا جس کے بعد سے ہی کویتا نے باغیانہ رخ اختیار کرلیا اور کے سی آر کے اطراف شیطان ہونے ، پارٹی کو بی جے پی میں ضم کرنے کی سازش کا الزام عائد کیا تھا ۔ پارٹی کے ورکنگ صدر کے ٹی آر نے اپنی بہن کا نام لینے بی آر ایس میں ریونت ریڈی کے مخبر ہونے کا الزام عائد کیا تھا جس پر بھی کویتا نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ۔ اسی دوران راکھی بندھن تہوار میں بھی کویتا نے کے ٹی آر کے ساتھ سنتوش کمار کو بھی راکھی نہیں باندھی تھی ۔ اپنے آپ کو بی آر ایس کی سرگرمیوں سے دور کرکے اپنی تشکیل کردہ تلنگانہ جاگرتی کی سرگرمیوں میں مصروف ہوگئی تھی ۔ ان کے دوبارہ امریکہ جانے پر پارٹی کول معدنی مزدور تنظیم کی اعزازی صدارت سے بھی انہیں ہٹادیا گیا جس پر بھی کویتا نے امریکہ سے سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا ۔ کویتا پیر کو امریکہ سے حیدرآباد پہونچی حکومت کی جانب سے کالیشورم پراجکٹ کی سی بی آئی تحقیقات کرانے کا اعلان کرنے پر کویتا نے پھر ایک مرتبہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کے والد کے سی آر پر بدعنوانیوں کا جو داغ لگا ہے اس کے لیے ہریش راؤ اور سنتوش ذمہ دار ہیں ۔ جس کا کل فارم ہاوز میں پارٹی کے اہم قائدین کے ساتھ اجلاس منعقد کرتے ہوئے کے سی آر نے جائزہ لیا اور کل ہی پارٹی سے کویتا کو معطل کرنے کا فیصلہ لیا گیا ۔ مگر آج اس کا سرکاری طور پر اعلان کیا گیا ۔۔ 2

کویتا پارٹی اور کونسل کی رکنیت سے مستعفی ہوں گی؟
نئی سیاسی جماعت تشکیل دینے پر غور، آج میڈیا کے سامنے آنے کا امکان
حیدرآباد۔ 2 ستمبر (سیاست نیوز) پارٹی سے معطلی کے بعد کویتا بی آر ایس کی ابتدائی رکنیت اور ایم ایل سی سے بھی مستعفی ہونے کے ساتھ نئی پارٹی تشکیل دینے کے معاملے میں سنجیدگی سے غور کرنے کی افواہیں گشت کررہی ہیں۔ چہارشنبہ کو دوپہر میں کویتا نے پریس کانفرنس کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد ان کے مستقبل کی حکمت عملی واضح ہو جانے کی توقع کی جارہی ہے۔ بی آر ایس کے علاوہ سیاسی حلقوں میں کویتا کے آئندہ اقدام کرنے کے مختلف اندازے لگائے جارہے ہیں۔ پارٹی سے معطلی کے بعد کویتا اپنے حامیوں سے تبادلہ خیال کررہی ہیں۔ وہ پہلے منگل کی شام کو ہی پریس کانفرنس کرنے والی تھیں مگر بعد ازاں اس پریس کانفرنس کو چہارشنبہ کی دوپہر تک کے لئے ملتوی کردیا گیا ہے۔ باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہیکہ کویتا کو پہلے اندازہ تھا، انہوں نے جو راستہ چنا ہے اس کا بالآخر یہی انجام ہونے والا ہے۔ اس کے لئے وہ پہلے سے ہی اپنے مستقبل کی منصوبہ بندی تیار کرچکی تھیں اور نئی سیاسی پارٹی تشکیل دینے کے بارے میں تیاری کررہی ہیں۔ بی سی تحفظات کے لئے احتجاج کرنے والی کویتا بی سی ایجنڈہ کے تحت پروگرامس کرنے پارٹی کے نام میں اس نعرہ کو تقویت دینے ’تلنگانہ بہوجن راشٹرا سمیتی‘ کے نام پر سنجیدگی سے غور کررہی ہیں۔ اس کے علاوہ ٹی آر ایس کے نام پر بھی غور کی اطلاعات ہیں۔ کیونکہ ٹی آر ایس پارٹی نے تلنگانہ کی تحریک میں اہم رول ادا کرتے ہوئے عوام کے دلوں میں اپنا مقام بنایا ہے۔ اس کے علاوہ تلنگانہ جاگرتی کو سیاسی پارٹی میں تبدیل کرنے کا امکان ہے۔ ٹی آر ایس پارٹی بی آر ایس میں تبدیل ہونے کے بعد پارٹی کے نام سے تلنگانہ ہٹ گیا ہے۔ کویتا تلنگانہ کو اپنے پارٹی کے نام میں شامل کرنے پر زیادہ توجہ دے رہی ہیں۔ مزید چند نام بھی سامنے آئے ہیں جس میں تلنگانہ راجیہ سمیتی، تلنگانہ ریتو سمیتی کے ناموں پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ پارٹی سے معطلی کے بعد وہ ایم ایل سی اور بی آر ایس کی ابتدائی رکنیت سے مستعفی ہوتے ہوئے عوام کے درمیان پہنچنے کی تیاری کررہی ہیں تاکہ مخالفین کو ان پر تنقید کرنے کا موقع بھی نہ ملے۔ 2