کویتا نے بی سی تحفظات کیلئے 72 گھنٹوں کی بھوک ہڑتال کا اعلان کیا

   

ٹاملناڈو کی طرز پر عدلیہ سے رجوع ہونے کا تلنگانہ حکومت سے مطالبہ
حیدرآباد 29 جولائی : ( سیاست نیوز ) : بی آر ایس کی ایم ایل سی و تلنگانہ جاگرتی کی صدر کے کویتا نے اعلان کیا ہے کہ وہ بی سی تحفظات کیلئے تلنگانہ جاگروتی کے زیر اہتمام 4 ، 5 ، 6 اگست کو 72 گھنٹوں کی بھوک ہڑتال کریں گی ۔ کویتا نے آج سوماجی گوڑہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور پولیس سے منظوری حاصل کرکے وہ بھوک ہڑتال کریں گی ۔ اگر منظوری نہیں دی جاتی ہے تو وہ جہاں بھی بیٹھیں گی وہیں بھوک ہڑتال شروع کریں گی ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ متحدہ ریاست میں مجسمہ امبیڈکر کیلئے انہوں نے 72 گھنٹوں کی بھوک ہرتال کی تھی ۔ اس وقت کی کرن کمار ریڈی حکومت نے مثبت ردعمل کا اظہار کیا تھا ۔ کویتا نے کہا کہ انہوں نے 2018 پنچایت راج ترمیمی ایکٹ میں ترمیم کا مطالبہ کیا تھا ۔ تلنگانہ جاگرتی کے مطالبہ پر ہی حکومت نے 42 فیصد بی سی تحفظات پر عمل کرنے آرڈیننس جاری کیا ہے ۔ کویتا نے ٹاملناڈو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہاں گورنر کی تاخیر پر حکومت نے گورنر کے پاس زیر التواء مسائل کو عدلیہ سے رجوع ہوکر فیصلے اپنے حق میں کروانے میں کامیابی حاصل کی ہے ۔ تلنگانہ حکومت سے استفسار کیا کہ وہ عدالت سے کیوں رجوع نہیں ہورہی ہے ۔ گورنر اور صدر جمہوریہ کے پاس زیر التواء بلز کے خلاف ٹاملناڈو حکومت سپریم کورٹ سے رجوع ہوئی جہاں انہیں انصاف ملا ہے ۔ کویتا نے بی سی تحفظات کیلئے عدلیہ سے رجوع ہونے کا مطالبہ کیا ۔ 42 فیصد بی سی تحفظات کیلئے مرکزی حکومت پر دباؤ بنانے سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا حکومت کو مشورہ دیا ۔ کویتا نے چیف منسٹر کو مشورہ دیا کہ وہ کل جماعتی وفد دہلی لے جائیں ۔ 2