نظام آباد۔15 اکٹوبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)تلنگانہ جاگروتی صدر شریمتی کے کویتا نے آج جاگروتی دفتر بنجارہ ہلز میں ’’جاگرتی جنم باٹا‘‘ عوامی راستہ پروگرام کے پوسٹر کی رسمِ اجرا انجام دی۔ اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا کہ وہ 25اکتوبر سے 13فروری تک چار ماہ کے دوران ریاست کی 33اضلاع میں عوامی یاترا کریں گی، جس کا مقصد تلنگانہ کے عوام کی آواز کو براہِ راست سننا اور سماجی تلنگانہ کے قیام کے لیے عوامی رائے حاصل کرنا ہے۔کویتا نے وضاحت کی کہ ان کی یہ یاترا کسی سیاسی جماعت کے تحت نہیں بلکہ جاگرتی تنظیم کے بینر تلے عوامی مسائل کے مطالعہ اور تبادلہ خیال کے لیے ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ’’تلنگانہ عوام کی جدوجہد کا نتیجہ ہے، مگر افسوس کہ آج بھی عوام وہ ثمرات حاصل نہیں کر رہے جو تلنگانہ کے قیام کا مقصد تھا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کسانوں کو یوریا کی قلت سے لے کر شہری علاقوں میں عام سہولتوں تک ہر جگہ مسائل ہیں، لیکن کانگریس حکومت ان مسائل کے حل کے بجائے اپوزیشن جماعتوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’بی جے پی کے آٹھ ارکان پارلیمنٹ اور آٹھ ارکان اسمبلی ہونے کے باوجود مرکز نے تلنگانہ کو ایک روپیہ بھی نہیں دیا۔‘‘ انہوں نے کہاکہ آج ریاست کے ہر گاؤں میں غیر یقینی صورتحال پائی جاتی ہے، جبکہ کے سی آر کی حکومت کے دوران عوام کو جو سہولتیں حاصل تھیں، وہ اب چھین لی گئی ہیں، حتیٰ کہ کے سی آر کِٹس جیسی اسکیمیں بھی بند کردی گئی ہیں۔کویتا نے کہا کہ ان کا مقصد صرف جغرافیائی تلنگانہ نہیں بلکہ ’’سماجی تلنگانہ‘‘ کا قیام ہے جہاں تمام طبقات ایس سی، ایس ٹی، بی سی، اقلیتی، او سی کے غریب، خواتین اور نوجوان ، سب کو مساوی مواقع ملیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’تلنگانہ کے لیے جانیں قربان کرنے والے شہیدوں کا خواب تھا کہ ہر طبقہ خوشحال ہو، اسی خواب کی تکمیل کے لیے میری ’جنم باٹ‘ عوامی راستہ یاترا شروع ہوگی۔‘‘ یہ یاترا 25اکتوبر کو نظام آباد سے آغاز کرے گی اور چار ماہ تک مسلسل جاری رہے گی، ہر ضلع میں دو دن قیام کے دوران مختلف طبقات کے نمائندوں سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔