کویتا کا انکشاف بالکل درست : راجہ سنگھ

   

بی آر ایس کے قائدین نے کوشش کی تھی
بی جے پی قائدین کی بی آر ایس سے دوستی پارٹی کیلئے نقصان دہ
حیدرآباد۔ 29 مئی (سیاست نیوز) بی جے پی کے متنازعہ رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے سنسنی خیز ریمارکس کرتے ہوئے کہا کہ کویتا نے بی آر ایس کو بی جے پی میں ضم کرنے کا جو انکشاف کیا ہے، وہ بالکل سچ ہے۔ بی آر ایس کے قائدین بی جے پی ہائی کمان سے رابطے میں تھے اور پارٹی کو بی جے پی میں شامل کرنے کی بات چیت کی تھی۔ جب بھی انتخابات آئے ہیں، بی آر ایس نے بی جے پی کے ساتھ ہمدردانہ سلوک کیا ہے اور ساتھ ہی راجہ سنگھ نے کہا کہ یہ بات بھی سچ ہے کہ اگر بی آر ایس سے بڑا پیاکیج ملتا تو تلنگانہ بی جے پی قائدین بی آر ایس میں شامل ہوجاتے۔ بی آر ایس سے بی جے پی کی خفیہ سازباز اور پارٹی کے سینئر قائدین کی دوستی کی وجہ سے بی جے پی کو بہت بڑا نقصان پہنچا ہے، ورنہ بی جے پی تلنگانہ میں برسراقتدار آجاتی۔ بی جے پی کو انتخابات میں کیوں اکثریت حاصل نہیں ہوسکی، اس بارے میں غور کرنے کی ضرورت ہے۔ راجہ سنگھ نے کہا کہ ہر انتخابات میں بی جے پی کے قائدین، بی آر ایس سے گٹھ جوڑ کرچکے ہیں جس کی وجہ سے بی جے پی کو شدید نقصان ہوا۔ پارٹی کے ہر کارکن یہ بات جانتا ہے، لیکن کسی نے بھی اس کے خلاف آواز اٹھانی کی جرأت نہیں کی۔ اگر پارٹی ہائی کمان تک یہ بات پہنچائی گئی تو انہیں پارٹی سے معطل کرنے کا بھی ڈر تھا۔ راجہ سنگھ نے ایک مکتوب جاری کرتے ہوئے یہ چونکا دینے والا انکشاف کیا۔ اپنے ہی پارٹی قائدین پر تنقید کرنا راجہ سنگھ کیلئے کوئی نئی بات نہیں۔ ماضی میں بھی وہ کئی مرتبہ پارٹی کے سینئر قائدین پر اس طرح کے الزامات عائد کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 10 سال تک جب بی آر ایس برسراقتدار تھی، تب بی جے پی قائدین اُس کے ’’دُم چھلے‘‘ بن کر کام کررہے تھے۔ بی جے پی کے بعض قائدین ، ریاست کی ہر حکمران پارٹی کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں جو پارٹی کو بہت نقصان پہنچاتا ہے۔2