کویتا کا ملکارجن کھرگے کو مکتوب، انتخابی وعدوں کو پورا کرنے کا مطالبہ

   

42 فیصد بی سی تحفظات کیلئے مرکزی حکومت پر دباؤ بنانے کی اپیل
حیدرآباد ۔ 3 ۔ جولائی (سیاست نیوز) بی آر ایس کی ایم ایل سی و تلنگانہ جاگرتی کی صدر کے کویتا نے کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے بی سی طبقات کو سیاسی ، تعلیمی اور ملازمتوں میں 42 فیصد تحفظات کو یقینی بنانے کیلئے مرکزی حکومت پر دباؤ بنانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ کویتا نے اپنے مکتوب میں بتایا کہ کانگریس کے اعلیٰ قائدین تلنگانہ کا صرف سیاسی اغراض و مقاصد کیلئے دورہ کرتے ہیں۔ انتخابات کے دوران عوام سے جو وعدے کئے گئے تھے، ان وعدوں کو تلنگانہ کی کانگریس حکومت نے پورا کیا ہے یا نہیں ، اس کا جائزہ لینا بھی کانگریس ہائی کمان کی ذمہ داری ہے ۔ اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی نے سماج کے تمام طبقات کو ہتھیلی میں جنت دکھاتے ہوئے ڈھیر سارے وعدے کئے۔ جب عمل کرنے کا وقت آیا تو چیف منسٹر ریونت ریڈی ریاست کو مقروض کردینے کا بی آر ایس حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کانگریس پارٹی نے بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا، صرف اسمبلی میں قرارداد منظور کر کے خاموشی اختیار کرلی گئی ۔ چیف منسٹر نے 50 سے زائد مرتبہ دہلی کا دورہ کیا ہے، مگر اس معاملہ میں وزیراعظم نریندر مودی سے کوئی نمائندگی نہیں کی ہے۔ ملکارجن کھرگے کانگریس کے اجلاس سے خطاب کرنے کیلئے 4 جولائی کو حیدرآباد پہنچ رہے ہیں، لہذا ان سے اپیل کرتی ہوں کہ مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنے کیلئے قومی سطح پر کانگریس پارٹی سرگرم رول ادا کریں۔ مقامی اداروں کے انتخابات کی تیاریوں اور پارٹی کیڈر میں جوش و خروش پیدا کرنے کیلئے ملکارجن کھرگے جلسہ عام سے خطاب کریں گے ۔ کانگریس پارٹی ہر بار صرف سیاسی فائدہ نہ اٹھائیں بلکہ عوام کی فلاح و بہبود کے لئے بھی کام کریں۔ عوام سے جو وعدے کئے گئے تھے ، ان کیلئے جوابدہ رہیں ۔2