کویتا کا کے سی آر کو مکتوب‘ سیاسی حلقوں میں ہلچل ، ورنگل جلسہ پر کئی سوالات

   

مکتوب کی کویتا یا پارٹی کی جانب سے تصدیق یا تردید نہیں کی گئی ۔ مکتوب سوشیل میڈیا پر وائرل
l وقف بل پر خاموش رہے l اُردو میں تقریر نہیں کی
l بی جے پی پر تنقید نہیں کی l ورنگل جلسہ عام میں سینئر قائدین نظرانداز
l سابق انچارجس پر بھروسہ کیا گیا l کے سی آر خاندان میں اختلافات کی قیاس آرائیاں
l ایم ایل سی الیکشن میں مقابلہ نہ کرنے پر بی جے پی سے خفیہ سازباز کا پیام پہنچا

حیدرآباد۔ 22 مئی (سیاست نیوز) بی آر ایس سربراہ و سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی کے کویتا ایم ایل سی کا مبینہ طور پر اپنے والد کو لکھا گیا 6 صفحات پر مشتمل مکتوب سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہوگیا جس سے سیاسی حلقوں میں سنسنی پھیل ہوئی ہے۔ یہ مکتوب صحیح ہے یا غلط، اس کی کویتا یا پارٹی کی جانب سے تاحال تردید یا تصدیق نہیں کی گئی ہے، لیکن عوام میں یہ پیغام پہنچ رہا ہے کہ کے سی آر کے خاندان میں ’سب کچھ ٹھیک ٹھاک‘ نہیں ہے۔ ’مائی ڈیئر ڈیڈی‘ سے مکتوب شروع کیا گیا جس میں کے سی آر پر کئی سوالات کی بوچھار کی گئی ۔ اس میں مثبت اور منفی فیڈ بیاک سمیت کئی باتوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ خاص طور پر ورنگل جلسہ عام سے عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔ مکتوب میں بتایا گیا ہے کہ بی آر ایس کے سلور جوبلی جلسہ عام میں’آپریشن کگار‘ کے بارے میں آپ نے جو بات کی، اس کو عوام نے پسند کیا۔ آپ نے اپنی تقریر میں کانگریس کی ناکامیوں سے متعلق جو بات کی وہ درست تھی۔ پہلگام مہلوکین کو خراج عقیدت پیش کرکے ایک لمحہ کی جو خاموشی منائی گئی، وہ بھی مثبت ہے جس کو کئی لوگوں نے پسند کیا۔ جلسہ عام میں آپ نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کا نام نہیں لیا، اس بات کی بھی کئی لوگوں نے ستائش کی۔ ریونت ریڈی کی جانب سے آپ کو تنقید کا نشانہ بنانے کے باوجود آپ نے صبر و تحمل کا جو مظاہرہ کیا، وہ بھی قابل ستائش ہے۔ تقریر کے دوران پولیس کو دی گئی دھمکی کی بھی عوام نے سراہنا کی۔ تقریر میں آپ نے اُردو زبان میں بات نہیں کی۔ وقف قانون کا کوئی ذکر نہیں کیا، بی سی طبقات کو فراہم 42% تحفظات کو فراموش کردیا۔ ایس سی زمرہ بندی پر کوئی بات نہیں کی۔ اتنے بڑے جلسہ کی ذمہ داری سابق انچارجس کو دی گئی، لیکن انہوں نے اہم پارٹی قائدین اور کارکنوں کو نظرانداز کیا۔ یہی انچارج اب مقامی اداروں کے انتخابات میں بی فارم دینے کی تشہیر کر رہے ہیں۔ 2001ء سے پارٹی میں رہنے والوں کو ورنگل جلسہ کے شہ نشین سے بات کرنے کا کیوں موقع نہیں دیا گیا۔ بی جے پی کے خلاف 2 منٹ بھی بات نہیں کی جس سے لوگوں میں شکوک پائے جاتے ہیں۔ بی جے پی کی وجہ سے مَیں مشکلات سے دوچار ہوئی ، اس کے باوجود آپ اگر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے تو بہتر ہوتا۔ ایم ایل سی انتخابات میں مقابلہ نہ کرنے پر کانگریس نے بی آر ایس اور بی جے پی میں خفیہ اتحاد ہوجانے کا الزام عائد کیا جس پر عوام نے یقین کیا۔ 2