کویت میں تاج محل نما مسجد صدیقہ فاطمہ زہرا کی تعمیر

,

   

کویت :یہ تاج محل جیسی عمارت کچھ اور نہیں بلکہ کویت میں تعمیر کردہ ایک مسجد ہے۔ جس کا نام مسجد صدیقہ فاطمہ زہرا ہے۔ اس مسجد کا تعمیری سلسلہ فروری 2008 کو شروع ہوا تھا اور جون 2011 تقریباً ساڑھے تین سال میں بن کر یہ مسجد مکمل ہوئی تھی۔ جبکہ حقیقی تاج محل کی تعمیری ابتدا 1632 میں ہوئی اور 1653 قریب 21 سال میں اس کیت ہوئی تھی۔ اس مسجد میں 4000 لوگوں کے ایک ساتھ نماز پڑھنے کا بہترین انتظام کیا گیا ہے۔ مسجد کا رقبہ 3200 مربع میٹر ہے۔ جو کہ ایک وسیع میدان میں لبِ سڑک تعمیر کی گئی ہے۔ اس مسجد کا باہری نقشہ ہندوستانمیں واقع مغل بادشاہ شاہجہان کی جانب سے بنوائے گئے تاج محل سے کافی ملتا جلتا ہے۔ اس مسجد کے وسط میں بالکل تاج محل کی طرح ایک بڑا گنبد ہے، جسکی اونچائی چھت سے 22 میٹر ہے۔ جبکہ ہندوستان میں تاج محل کی اونچائی زمین سے 73 میٹر ہے۔ اس مسجد کے چاروں کونوں پر بنی چار میناریں جن میں سے ہر ایک کی اونچائی 42 میٹر ہے۔ مسجد کا اندرونی حصہ نہایت عمدہ و دیدہ زیب، جبکہ بیرونی منظر دلفریب و پُرکشش ہے۔ اس مسجد میں کاریگروں و انجینئروں نے اپنی فنکاری و کاریگری کا بہترین مظاہرہ پیش کیا ہے۔ بہر حال یہ تاج محل نماایک مسجد ہے۔ اور مسجد کو اللہ کا گھر کہا جاتا ہے۔ لہذا ہرمسلمان کے دل میں اس کی عظمت و وقعت کا ہونا اور اس پر فخر کرنا ایک فطری امر ہے۔ یاد رہے مسجد اللہ کی الوہیت اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت بیان کرنے کی جگہ ہوتی ہے۔ سب سے بڑی بات یہ کہ اس میں ہرشخص کو فری میں داخلہ ملتا ہے۔ جبکہ حقیقی تاج محل ایک مقبرہ اور سیاحت کا مرکز ہے۔ جس کو بادشاہِ وقت نے اپنی بیگم کی یاد میں تعمیرکروایا تھا۔ اور مقبرہ ویرانیوں کا گڑھ ہوتا ہے، خوف اور دہشت کے علاوہ عبرت اورسبق حاصل کرنے کا مقام ہوتا ہے۔