کویت سٹی: کورونا وائرس کی وبا نے دنیا بھر کی معیشتوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ ان میں ایسے ممالک کی معیشت بھی شامل ہیں جن کا انحصار تیل پر ہے۔ دنیا بھر میں تیل کی طلب میں نمایاں کمی کے نتیجے میں تیل کی قیمتوں میں بھی مسلسل کمی واقع ہوئی ہے۔ایسی صورتحال میں بہت سے ممالک نے اپنی معاشی پالیسیاں تبدیل کی ہیں۔ کویت بھی ان ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔کویت ایک ایسی قانون سازی کرنے جا رہا ہے جس کے بعد غیر ملکی ورکرز کی تعداد میں کمی کی جا سکے گی تاکہ کویتی شہریوں کیلئے روزگار کے مواقع کم نہ پڑ جائیں۔کویت ٹائمز کے مطابق قومی اسمبلی کی قانون ساز کمیٹی نے ایک بل کے مسودے کی منظوری دی ہے جس میں غیر ملکی ورکرز کیلئے ایک متعین کوٹہ مقرر کیا گیا ہے۔ یہ مسودہ پانچ ارکان اسمبلی نے تیار کیا ہے۔ کویت ٹائمز کے مطابق اب یہ بل متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا جائے گا۔کمیٹی اس بل کا جائزہ لینے کے بعد اس پر اپنی رائے دے گی۔ اس بل کے مندرجات کے مطابق کویت میں سب سے زیادہ غیر ملکی ورکرز ہندوستان سے آئے ہوئے ہیں۔ اگر یہ بل منظوری کے بعد نافذ کر دیا جاتا ہے تو پھر کویت کی کل آبادی کے 15 فیصد آبادی سے زیادہ ہندوستانی باشندوں کو کویت میں رہنے کی اجازت نہیں ہو گی۔اس وقت کویت میں 14 لاکھ سے زائد انڈین رہ رہے ہیں۔ اگر یہ نیا بل منظور ہو جاتا ہے تو پھر 8 لاکھ انڈین باشندوں کویت سے کام چھوڑ کر واپس ہندوستان جانا ہوگا۔گذشتہ ماہ کویت کے وزیر اعظم شیخ صباالخالد الصبا نے کہا تھا کہ وہ غیرملکیوں کی تعداد کو 30 فیصد تک بڑھائیں گے جو ابھی 70 فیصد بنتی ہے۔ اس کا مطلب یہ بنتا ہیکہ کم از کم 35 لاکھ غیر ملکیوں کو کویت چھوڑنا پڑے گا۔