کویڈ-19 کا اثر: کلکتہ ہائی کورٹ نے وکلاء کے لئے ڈریس کوڈ میں نرمی کردی

   

کولکتہ: کولکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے کویڈ-19 کو پھیلنے سے بچانے کےلیے احتیاطی طور پر وکلاء کے ڈریس کوڈ میں تبدیلی کی اجازت دی ہے ، ایک سینئر عہدیدار نے جمعہ کو اس بات کی اطلاع دی ہے۔

کویڈ-19 سے متعلق تمام امور کے لئے کمیٹی کی سفارش پر کلکتہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ٹی بی این رادھا کرشنن نے ہدایت کی کہ ہائی کورٹ اور ماتحت عدالتوں کے وکیل “سیدھے سفید قمیض یا سفید شلوار قمیض یا سفید ساڑھی پہنیں گے۔

یہ ہدایت چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ایس اے بوبڈے نے بدھ کے روز کہا تھا کہ ججوں اور وکلا کو اس وقت کوٹ اور گاؤن نہیں پہننا چاہئے کیونکہ وہ کپڑے وائرس کو پکڑنے میں آسانی پیدا کرتے ہیں۔

کلکتہ ہائیکورٹ کے رجسٹرار جنرل رائے چٹوپادھیائے نے ایک نوٹیفکیشن میں کہا کہ جب تک طبی اعلانیہ موجود نہیں ہیں یا اگلے احکامات تک ڈریس کوڈ نہیں پہنا جاۓ گا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ وائٹ بینڈ کے استعمال کو چھوڑ کر اگلے احکامات تک ہائی ڈور کے افسران اور رجسٹروں پر بھی اسی ڈریس کوڈ کا اطلاق ہوگا۔