منوہر لال کھٹر دوسری بار ہریانہ کے وزیر اعلی بننے جا رہے ہیں، انہیں آج یہاں بھارتیہ جنتا پارٹی کی قانون ساز پارٹی کا متفقہ طور پر لیڈر اف ہاوس منتخب کر لیا گیا ہے۔ پارٹی کے 40 نو منتخب اراکین اسمبلی کی یہاں یونین گیسٹ ہاؤس میں تقریبا 11.30 بجے اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں مرکزی وزیر روی شنکر پرساد اور پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ارون سنگھ بطور مرکزی مشاہد اور ریاستی معاملات کے انچارج انل جین بھی شریک تھے۔ تقریباً دس منٹ تک جاری رہنے والی اس میٹنگ میں پارٹی اراکین کے لیڈر کے عہدہ کے لئے کھٹر کے نام کی تجویز پیش کی گئی تھی جس پر سب نے متفقہ طور پر کٹھر کے نام پر رضامندی کا اظہار کیا۔
Manohar Lal Khattar likely to take oath as Chief Minister of Haryana for a second term tomorrow. pic.twitter.com/t0P72QIb1b
— ANI (@ANI) October 26, 2019
اجلاس کے بعد کھٹر ہریانہ کے گورنر ستیہ دیو نارائن سے ملاقات کریں گے اور ریاست میں اگلی حکومت سازی کا دعویٰ پیش کریں گے۔ ملی اطلاع کے مطابق منوہر لال کھٹر کل یعنی اتوار کو دوپہر دو بجے چندی گڑھ واقع راج بھون میں وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف لیں گے۔ ذرائع نے ساتھ ہی بتایا کہ ریاست میں دو نائب وزیر اعلیٰ ہو سکتے ہیں۔ حالانکہ بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے صاف طور پر کہا ہے کہ ریاست میں ایک ہی نائب وزیر اعلیٰ ہو گا۔
BJP legislative party meeting begins at UT Guest house in Chandigarh. Union Minister Ravi Shankar Prasad, CM Manohar Lal Khattar present. #HaryanaAssemblyPolls pic.twitter.com/FI8r2nxciq
— ANI (@ANI) October 26, 2019
قبل ازیں بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ بھی یہ واضح کر چکے ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ کا عہدہ پارٹی کی حلیف دشینت چوٹالہ کی جننائک جنتا پارٹی کو دیا جا رہا ہے۔ اس بیچ جے جے پی سے منسلک ذرائع نے بتایا کہ پارٹی نینا چوٹالہ کو نائب وزیر اعلیٰ بنانے پر غور کر رہی ہے۔ نینا دشینت کی ماں اور ابھے چوٹالہ کی اہلیہ ہیں۔
بی جے پی کو اس اسمبلی انتخابات میں 40 سیٹیں ملی تھیں اور اس طرح وہ اکثریت کےاعداد و شمار سے چھ سیٹ پیچھے رہ گئی ہے۔ ایسے میں ریاست میں مستحکم حکومت بنانے کے لئے اس نےجے جے پی کے ساتھ آزاد اسمبلی ارکان كو بھی اپنےساتھ لیا ہے۔ جے جے پی نے 10 نشستیں جیتی ہیں جبکہ سات آزاد ممبران اسمبلی ہیں۔ ریاست کی 90 رکنی اسمبلی میں حکومت کے پاس اب 57 ممبران اسمبلی ہوں گے تو اکثریت کے جادو کے اعداد و شمار سے 11 زیادہ ہیں۔2014 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو 47 سیٹیں ملی تھیں اور ریاست میں اس نے سب سے پہلے اپنے دم پرحکومت بنائی تھی اور پانچ سال پورے کیے تھے۔