کپل دیو اوریوراج سنگھ کے بعد پانڈیا سے ہندوستان کو امید

   

نئی دہلی۔23 مئی (سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان کیلئے سابق کپتان کپل دیو نے 1983 میں ٹیم کو پہلا ورلڈکپ جتانے اور اس کے 28 سال بعد آل راونڈر یوراج سنگھ نے 2011 میں ہندوستان کو دوبارہ چمپئن بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا وہی کارکردگی آل راونڈر ہاردک پانڈیا انگلینڈ کی سر زمین پر ہونے والے ورلڈ کپ میں کر سکتے ہیں۔کپل، یوراج اور پانڈیا تینوں ہی زبردست آل راونڈر ہیں جو بولنگ اور بیٹنگ کے ساتھ ٹیم کو اپنے دم پر جیت دلا سکتے ہیں۔کپل نے 1983 کے ورلڈ کپ میں اپنی کپتانی میں ہندوستان کو پہلی مرتبہ عالمی چمپئن بنایا تھا جبکہ 2011 کے ایونٹ میں مین آف دی ٹورنمنٹ بنے یوراج نے ہندوستان کو پھر سے عالمی فاتح بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ جوکام کپل اور یوراج نے کیا تھا ویسی کارکردگی کی صلاحیت ممبئی کے آل راونڈر پانڈیا میں موجود ہے۔ ای ایس پی این کرک انفو کے فینٹسٹک سروے میں 50 فیصد سے زائد ہندوستانیوں نے پانڈیا کے لئے کہا ہے کہ وہ اس ورلڈکپ میں ہندوستان کے ٹرمپ کارڈ ثابت ہو سکتے ہیں۔ ورلڈ کپ 30 مئی کو انگلینڈ میں شروع ہو رہا ہے اور ہندوستان کا ورلڈ کپ میں پہلا مقابلہ 5 جون کو جنوبی افریقہ سے ہوگا۔اب سے دو سال پہلے انگلینڈ کی سر زمین پر آئی سی سی چمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پانڈیا نے پاکستان کے خلاف صرف 43 گیندوں پر چار چوکوں اور 6 چھکوں کی مدد سے 76 رنز کی طوفانی اننگز کھیلی تھی لیکن ان کے رن آوٹ ہونے کے بعد ہندوستان کی کامیابی کی امیدیں ٹوٹ گئیں تھیں۔25 سالہ پانڈیا ہندوستان کیلئے تینوں فارمیٹ میں کھیلتے ہیں۔ 16 اکتوبر 2016 کو اپنا پہلا ونڈے کھیلنے والے پانڈیا نے اب تک 45 ونڈے میں 731 رنز بنانے کے علاوہ 44 وکٹیں بھی حاصل کیں۔پانڈیا کے لیے خود ورلڈ کپ فاتح کپتان کپل نے کہا ہے کہ ان پر کوئی دباو نہیں ڈالا جانا چاہیے اور نہ ہی ان کی کسی سے کوئی موازنہ کیا جانا چاہیے۔ کپل دیو نے مزید کہا کہ پانڈیا کو ان کا فطری کھیل کھیلنے کے لیے چھوڑ دینا چاہیے تبھی وہ ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کر سکیں گے۔1983 کے ورلڈ کپ میں کپل نے ہندوستان کی طرف سے آٹھ میچوں میں سب سے زیادہ 303 رن بنائے تھے اور ان کا اوسط 60.60 رہا تھا۔ انہوں نے آٹھ میچوں میں 20.41 کی اوسط سے 12 وکٹ بھی لئے تھے۔ کپل کی اس ورلڈکپ میں زمبابوے کے خلاف ٹنبرج ویلز میں 18 جون کو کھیلی گئی ناٹ آوٹ 175 رنز کی اننگز آج بھی یاد کی جاتی ہے اور یہ ورلڈکپ کی بہترین اننگز میں شمار کی جاتی ہے۔کپل جیسی کارکردگی کا مظاہرہ 2011 میں یوراج نے کیا تھا۔ یوراج نے 9 میچوں میں 90.50 کی اوسط سے 362 رن بنائے تھے جن میں ایک سنچری اور4 نصف سنچری شامل تھے۔ انہوں نے 9 میچوں میں 25.13 کی اوسط سے 15 وکٹ لئے تھے۔