بیرون شہر و بیرون ریاست کئی مراکز ، معاونین کپڑا بینک کا اجلاس ، جناب زاہد علی خاں کی مخاطبت
حیدرآباد ۔ یکم ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز) : اپریل 16 ء سے عابد علی خاں آئی ہاسپٹل ، چادر گھاٹ پر قائم کردہ کپڑا بینک اپنے 3 سال مکمل کرچکا اور پچھلے 3 سالوں میں اس بینک کے ذریعہ دس ہزار پانچ سو خاندانوں میں 53 ہزار ملبوسات کی تقسیم عمل میں آئی ۔ ادارہ سیاست ، فیض عام ٹرسٹ اور ہلپنگ ہینڈز کی کوششوں سے یہ قائم کردہ بینک کو بیرون شہر اور بیرون ریاست ایک منفرد مقام حاصل ہوچکا ہے ۔ ہر روز صبح 10 بجے سے 2 بجے تک دفتر کپڑا بینک سے ضرورت مند خاندانوں میں صاف اور نفیس پیکٹس میں ان ملبوسات کی تقسیم عمل میں آتی ہے ۔ کپڑا بینک کے قیام سے ابھی تک 5 کنٹینر کپڑے ، دیگر ضروری اشیاء کے ساتھ کینڈا کے ادارہ فی سبیل اللہ وصول ہوچکے اور عنقریب چھٹا کنٹینر بھی پہونچنے والا ہے ۔ روزمرہ کے کپڑوں کے علاوہ ، خصوصیت کے ساتھ دلہا ، دلہن کے لیے شادی کے دن پہننے والے کپڑے بھی بہت ہی سلیقے سے ضرورت مندوں کو پیش کئے جاتے ہیں ۔ معاونین کپڑا بینک جن میں بالخصوص جناب ظہیر الدین علی خاں منیجنگ ایڈیٹر روزنامہ سیاست ، جناب افتخار حسین سکریٹری فیض عام ٹرسٹ اور ڈاکٹر شوکت علی مرزا ،
منیجنگ ٹرسٹی ، ہیلپنگ ہینڈز کے منعقدہ اجلاس کو مخاطب کرتے ہوئے جناب زاہد علی خاں نے اس بات پر زور دیا کہ جتنی خاطر خواہ مدد ہم کو بیرون ملک سے مل رہی ہے اتنا تعاون مقامی حضرات سے حاصل نہیں ہوسکا ۔ آپ نے زور دیا کہ ایسے کئی خاندان اور ایسے کئی مخیر حضرات ہیں جن کے پاس الماریوں میں اور صندوقوں میں کافی قیمتی کپڑے ہیں لیکن وہ صرف شاذ و نادر ہی کسی کے لیے زینت بنتے ہیں ۔ اگر یہی ملبوسات کپڑا بینک تک پہونچا دیں تو ان حضرات کے لیے ایک عظیم کار خیر ہوگا ۔ ایسے حضرات کی سہولت کے لیے نہ صرف اتوار کو کپڑا بینک کھلا رکھنے کا فیصلہ کیا گیا بلکہ اپنی اپنی سہولت کے لحاظ سے وہ چاہیں تو دفتر فیض عام ٹرسٹ ، بابو خاں بلڈنگ ، بشیر باغ یا دفتر ہیلپنگ ہینڈز ، واقع بازار گھاٹ پر بھی پہونچا سکتے ہیں ۔ کپڑوں کے علاوہ ، جیاکٹس ، سوئٹر ، جوتے ، عینکوں کے فریم اور دیگر 6 سامان بھی تقسیم کئے جاتے ہیں ۔ حاصل کرنے والوں کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ وہ اپنے آدھار کارڈ کی اصل اور نقل کاپی کے ساتھ رجوع کریں ۔ یاد رہے کہ پچھلے سال حیدرآباد میں زبردست سردیوں کو دیکھ کر تقریباً ہر محلے میں فٹ پاتھ پر سونے والوں میں کئی سو بلانکٹس تقسیم کئے گئے تھے ۔۔