کجریوال کی حمایت، اکھلیش خاموش، اس پر انتخابات کے بعد بات کی جائے گی: کھرگے
نئی دہلی: اپوزیشن اتحاد I.N.D.I.A کے قائدین کی چوتھی میٹنگ آج (19 ڈسمبر) اشوکا ہوٹل دہلی میں منعقد ہوئی۔ اس میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے وزیر اعظم کے لیے ملکارجن کھرگے کا نام تجویز کیا۔ اروند کیجریوال نے اس کی حمایت کی۔یہ جانکاری ایم ڈی ایم کے (مارومالارچی دراوڑ منیترا کزگم) کے ایم پی وائیکو نے میٹنگ کے بعد دی۔ تاہم پی ایم کے چہرے کے سوال پر سابق چیف منسٹر یوپی اکھلیش یادو نے خاموشی برقرار رکھی.صحافیوں کے سوال کے جواب میں کھرگے نے کہا کہ سب سے پہلے ہمیں عوام کو جیتنا ہے ۔پہلے ہمیں اس کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ اس پر کام کریں گے۔ ہمارے پاس ایم پیز نہیں ہیں تو پی ایم کے چہرے کی بات کرکے کیا کریں گے۔میٹنگ میں کانگریس قائدین سونیا گاندھی، راہول گاندھی اور صدرپارٹی ملکارجن کھرگے، ایس پی لیڈر اکھلیش یادو، دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال، بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار، فاروق عبداللہ، عمر عبداللہ، محبوبہ مفتی اور آر ایل ڈی کے جینت چودھری بھی موجود تھے۔میٹنگ کے بعدکھرگے نے کہا کہ چوتھی میٹنگ میں 28 پارٹیوں نے حصہ لیا۔ قائدین نے اتحاد کے سامنے اپنے خیالات پیش کئے۔ سب کو مل کر کام کرنا ہوگا یا عوام کے مفاد میں مسائل اٹھانا ہوں گے۔ ملک بھر میں کم از کم 8 سے 10 اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔بی جے پی حکومت میں ارکان پارلیمنٹ کو ملک کی پارلیمنٹ سے معطل کیا جا رہا ہے۔ یہ غیر جمہوری ہے۔ اس کے لیے سب کو مل کر لڑنا ہو گا جس کے لیے ہم تیار ہیں۔سیٹوں کی تقسیم کے فارمولے کو حتمی شکل دینا2024 کے لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے سیٹوں کی تقسیم کا مسئلہ میٹنگ میں بحث کا مرکز رہا۔ بی جے پی کے خلاف 400 سیٹوں پر مشترکہ امیدوار کھڑے کرنے کے ہدف پر بحث ہوئی۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس 275 سے 300 سیٹوں پر اپنے امیدوار اتارنے کی کوشش کر رہی ہے۔ پارٹی دوسری پارٹیوں کو صرف 200-250 سیٹیں دینے کے حق میں ہے۔کوآرڈینیٹر کون ہوگا؟ میٹنگ میں I.N.D.I.A کے کوآرڈینیٹر کے نام پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے لیے ادھو ٹھاکرے، ممتا بنرجی، نتیش کمار کے ناموں پر غور کیا جا سکتا ہے۔متبادل ایجنڈا اور مسائل کیا ہوں گے؟ میٹنگ میں یہ حکمت عملی بنائی گئی کہ بی جے پی کے سناتن جیسے مسائل کے جواب میں وہ کن مسائل پر جنتا کے پاس جائیں؟ مودی اور بی جے پی کی مخالفت کے علاوہ I.N.D.I.A کے پاس ملک کے لیے کیا منصوبہ ہے، اس پر بھی بات چیت ہوئی۔ I.N.D.I.A کے قائدین نے امیدواروں کو حتمی شکل دینے کے بعد لوک سبھا انتخابات کے لیے رجحان طئے کرنے کے طریقہ پر تبادلہ خیال کیا۔ کہاں، کتنے جلسے ہوں گے اور سٹار کمپینرز کون ہوں گے۔ انتخابی مہم کو کس طرح برانڈیڈ کیا جائے گا ۔ ایوان سے ارکان پارلیمنٹ کی معطلی پر میٹنگ میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا کے 141 ارکان پارلیمنٹ کی معطلی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اپوزیشن جماعتوں نے ارکان پارلیمنٹ کو معطل کرنے کی مذمت کی۔کانگریس نے لوک سبھا انتخابات کیلئے نیشنل الائنس کمیٹی بنائی۔ میٹنگ سے پہلے کانگریس نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے 5 اراکین پر مشتمل ایک قومی اتحاد کمیٹی تشکیل دی۔ اشوک گہلوت، بھوپیش بگھیل، سلمان خورشید اور موہن پرکاش اس کے ممبر ہیں۔ مکل واسنک کو کمیٹی کا کوآرڈینیٹر بنایا گیا۔