کھلاڑیوں کو پریکٹس کیلئے فیس ادا کرنے کی شرط

   

وی ہنمنت راؤ کا احتجاج، ملین مارچ کے مقدمات سے دستبرداری کا مطالبہ
حیدرآباد ۔ 8 ۔ جنوری (سیاست نیوز) سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے میونسپالٹیز میں کھلاڑیوں سے ٹریننگ کیلئے فیس وصول کئے جانے کی مذمت کی اور کہا کہ بلدی انتخابات میں کانگریس پارٹی برسر اقتدار آنے پر کھلاڑیوں سے فیس وصولی کا سلسلہ بند کردیا جائے گا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی اور ہر ممکن سہولتوں کی فراہمی کے بجائے کے سی آر حکومت ٹریننگ کیلئے فیس مقرر کرتے ہوئے حوصلہ شکنی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اکسائز سے ہونے والی ہزاروں کروڑ کی آمدنی کے سی آر کو کافی نہیں ہے۔ لہذا وہ کھلاڑیوں پر بوجھ عائد کر رہے ہیں۔ حکومت کے احکامات کا حوالہ دیتے ہوئے ہنمنت راؤ نے کہا کہ وزیر بلدی نظم و نسق کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد کے ٹی راما راؤ نے عوام کے مفادات کے خلاف فیصلے کئے۔ انہوں نے کہا کہ میونسپالٹیز میں مختلف کھیلوں کی کوچنگ کیلئے علحدہ علحدہ فیس مقرر کی گئی ہے جس کی ادائیگی کے بغیر کوئی بھی کھلاڑی کسی بھی گراؤنڈ میں پریکٹس یا کوچنگ حاصل نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کئی باصلاحیت نوجوان موجود ہیں جن کی حوصلہ افزائی کے ذریعہ بہتر کھلاڑی تیار کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ثانیہ مرزا اور پی وی سندھو جیسے کھلاڑیوں کو تیار کرنے کے بجائے کے سی آر حکومت ابھرتے کھلاڑیوں کی حوصلہ شکنی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر کامیابی کے بعد حکومت کی جانب سے کھلاڑیوں کو انعام پیش کئے جانے کی وہ مخالفت نہیں کرتے لیکن کھلاڑیوں کو ابتدائی سطح پر بہتر سہولتوں کی فراہمی ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ثانیہ مرزا اور پی وی سندھو کو ایک ایک کروڑ روپئے بطور انعام پیش کیا لیکن غریب کھلاڑیوں سے فیس وصول کرنے کا فیصلہ کیا گیا جو باعث افسوس ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلدی انتخابات میں عوام کو چاہئے کہ وہ کانگریس کے امیدواروں کو منتخب کریں تاکہ ابھرتے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہوسکے۔ کانگریس برسر اقتدار آنے پر کھلاڑیوں پر فیس کو منسوخ کردے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسکولوں میں داخلہ کیلئے بھاری ڈونیشن ضروری ہے اور اب کھیل کود کی ٹریننگ کیلئے بھی فیس مقرر کرنا مضحکہ خیز ہے ۔ حکومت کے فیصلوں سے کھلاڑیوں کی تیاری ممکن نہیں ہوگی۔ کانگریس پارٹی تمام میونسپلٹیز میں ابھرتے کھلاڑیوں کے لئے بنیادی سہولتیں فراہم کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ 130 کروڑ کی آبادی والے ہندوستان میں کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاتی۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر شعبہ میں کھلاڑیوں کی حوصلہ افز ائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ متنازعہ شہریت قانون کے خلاف کانگریس پارٹی کو احتجاج کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو ریالی کی اجازت نہیں جبکہ مجلس کو پولیس نے اجازت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریت قانون اور NRC کے خلاف ملین مارچ میں لاکھوں افراد نے رضاکارانہ طور پر شرکت کی لیکن افسوس کہ منتظمین کے خلاف مقدمات درج کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ملین مارچ میں امن و ضبط اور ڈسپلن کا شاندار مظاہرہ کیا گیا۔ کوئی معمولی واقعہ پیش نہیں آیا ، اس کے باوجود آرگنائزرس کے خلاف مقدمہ درج کرنا افسوس ناک ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی ملک کو ہندو راشٹر میں تبدیل کرنے کا خواب دیکھ رہی ہے ۔ ملک کی عوام کی اکثریت سیکولر ہے اور بی جے پی کو اپنے مقاصد میں کامیابی حاصل نہیں ہوگی۔ کانگریس پارٹی سیکولرازم پر اٹوٹ ایقان رکھتی ہے اور وہ سیکولرازم کی برقراری کیلئے جدوجہد جاری رکھے گی۔ ہنمنت راؤ نے ملین مارچ کے آرگنائزرس کے خلاف دائر کردہ مقدمات سے دستبرداری کا مطالبہ کیا ہے۔