کھیل بجٹ میں 50 کروڑ روپے کا معمولی اضافہ

   

نئی دہلی۔2فبروری( سیاست ڈاٹ کام) ایک طرف ہندوستان کو جہاں کھیلوں میں سپر پاور بنانے کے دعوے کئے جا رہے ہیں وہیں دوسری طرف حکومت نے کھیل بجٹ میں صرف 50 کروڑ روپے کا اضافہ کیا ہے۔حکومت نے سال 2020-21 کے لئے پیش بجٹ میں کھیلوں کے لئے 2826.92 کروڑ روپے مختص کئے ہیں جو 2019-20 کے نظر ثانی اندازے کے مقابلے صرف 50 کروڑ روپے زیادہ ہیں۔ اگرچہ یہ اولمپکس سال ہے اور اس سال ٹوکیو میں اولمپکس منعقد ہونا ہے لیکن اولمپک سال میں ہی کھیلوں کے لئے بجٹ حوصلہ افزا نہیں رہا ہے۔ 2019-20 کے لئے پہلے بجٹ 2216.92 کروڑ روپے رکھا گیا تھا جسے بعد میں بڑھا کر 2776.92 کروڑ روپے کیا گیا تھا۔ہندستان نے 2016 میں گزشتہ ریو اولمپکس میں محض دو تمغے جیتے تھے جو 2012 کے لندن اولمپکس کے چھ تمغوں کے مقابلے کافی کم تھے۔ حکومت نے ریو کے بعد اگلے تین اولمپک 2020، 2024 اور 2028 کے لئے اہم اسکیمیں بنائیں تاکہ ہندستان اولمپکس میں اپنی تمغے تعداد میں قابل ذکر اضافہ کر سکے۔ لیکن بجٹ میں صرف 50 کروڑ روپے کا اضافہ نے کھیل کی دنیا کو مایوس کیا ہے۔حکومت نے کل کھیل بجٹ میں صرف 50 کروڑ روپے کی اضافہ کیا ہے لیکن اس نے اپنے گھر کھیلو انڈیا پروگرام میں 312.42 کروڑ روپے کی بھاری بھرکم اضافہ کیا ہے۔ ھیلو انڈیا کا تیسرا ایڈیشن حال میں آسام کے گوہاٹی میں منعقد ہوا اور وزارت کھیل کا خیال ہے کہ ھیلو انڈیا سے اس کے مستقبل کے چمپئن ملیں گے۔وزیر اعظم نریندر مودی نے حالیہ اپنے من کی بات پروگرام میں بھی کھیلو انڈیا کا خاص طور پر ذکر کیا تھا اور اس میں حصہ لینے والے اور تمغہ جیتنے والے کھلاڑیوں کو مبارک باد دی تھی۔کھیلو انڈیا کا گزشتہ سال کا بجٹ 578 کروڑ روپے تھا جو اس وقت بڑھ کر 890.42 کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔ اس کی وجہ سے دیگر کھیل اشیاء میں کمی کی گئی ہے۔ قومی کھیل فیڈریشنوں کے بجٹ میں 2019-20 کے 300.85 کروڑ روپے کے مقابلے 55 کروڑ روپے کی کمی کی گئی ہے۔