نئی دہلی: ہندووں کی طرف سے اسلامی فوبیا کے پھیلاؤ کی وجہ ہندوستان اور خلیجی ممالک کے تعلقات کو اثرانداز کر رہا ہے۔
چونکہ اس نفرت کی وجہ سے خلیج کے ممالک میں مقیم ہندووں کو بری طرح متاثر کیا ہے ان کو نوکریوں سے نکالے جانے تک کی بات کہی جا رہی ہے، لہذا حکمران بھگوا پارٹی نقصان پر قابو پانے کی مشق میں مصروف ہے۔
اور اسی وجہ سے جمعہ کے روز متعدد میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر خارجہ ایس جیشنکر نے مشرق وسطی سے متعدد ہم منصبوں پر بات کی تھی۔
جی سی ممالک سے جے شنکر کی بات چیت سے قبل جی سی سی ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ وزیر اعظم مودی کے ٹیلیفون پر بات چیت کے بعد ہوئی ہے۔
ابھی آٹھ ماہ قبل ہی وزیر اعظم مودی کو متحدہ عرب امارات کا سب سے بڑا شہری اعزاز دیا گیا تھا ، جو اعزاز بادشاہوں صدور اور قائدین کو پیش کیا گیا جاتا ہے۔
وزیر اعظم مودی نے پچھلے چھ سالوں میں مشرق وسطی کے متعدد ممالک کے ساتھ جو “اسٹریٹجک پارٹنرشپ” بنائی ہے ، اسے نئی اونچائی پر لے جانے کی توجہ مرکوز کررہے ہیں۔
گذشتہ پندرہ کے دوران ہندوستانی شہریوں کی جانب سے زہریلی زہر آلود سوشل میڈیا پوسٹوں نے احتیاط سے کاشت کی جانے والی خلیجی پالیسی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔